اسلام آباد۔25ستمبر (اے پی پی):سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) نے پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین ڈاکٹر محمد جہانزیب خان کی زیر صدارت پیر کو ہونے والے اجلاس میں 2.42 ارب روپے کے دو ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی ہے۔ اجلاس میں چیف اکانومسٹ، ممبران پلاننگ کمیشن اور مختلف وزارتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔فورم نے 1,566.628 ملین روپے مالیت کے سندھ میں تعلیمی سہولیات کی تعمیر نو اور ایف آئی اے کے کاؤنٹر ٹیررازم ونگ/ مینجمنٹ سسٹم میں بہتری کے لئے 858.577 ملین روپے کے منصوبوں کو منظوری دے دی ہے۔
فورم نے 1,566.628 ملین روپے مالیت کے سندھ میں تعلیمی سہولیات کی تعمیر نو کے ذریعے سیلاب سے نمٹنے کے پروگرام کو منظوری دی۔ حکومت سندھ اس منصوبے کی سرپرستی کرنے والی ایجنسی ہے۔ اس کا مقصد سکول سے ڈراپ آؤٹ کو کم کرنے اور بچوں کا سکولوں میں زیادہ سے زیادہ اضافے کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے حکومت نے صوبے میں کم از کم 500 ایلیمنٹری اسکول قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
اس منصوبے کا تصور درحقیقت اس حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے کہ سندھ کے دیہی علاقوں میں ابتدائی اسکولوں کی تعداد پرائمری اسکولوں سے بہت کم ہے۔ یہ خاص مسئلہ پرائمری اسکول کے طالب علم کی برقراری پر منفی اثر ڈالتا ہے اور طالب علم کے اسکول چھوڑنے کا سب سے بڑا سبب بھی بنتا ہے ۔ فورم نے 858.577 ملین روپے لاگت سے ایف آئی اے کے کاؤنٹر ٹیررازم ونگ/ مینجمنٹ سسٹم کی آپریشنل کئ بہتری کے منصوبے کی بھی منظوری دی ہے۔
وزارت داخلہ اس منصوبے کی سرپرستی کرنے والی ایجنسی ہے۔ اس منصوبے میں انسداد دہشت گردی ونگ کی اصلاح کا تصور کیا گیا ہے: انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کو نافذ کرنے کے لیے وفاقی سطح کے انسداد دہشت گردی ونگ کے طور پر کام کرنا، دہشت گردی اور دہشت گردی کی مالی معاونت سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی اور بین الصوبائی مینڈیٹ سے نمٹنے کے لیے؛ مجرموں کے نیٹ ورکس کی نشاندہی کرنا ہے۔
مزید برآں قومی اور بین الاقوامی دہشت گردی کے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے؛ قومی، علاقائی اور عالمی سطح پر مجموعی سلامتی کو بڑھانے کے لئے قومی سطح پر دہشت گردی کے خطرات کا اندازہ لگانے کے طریقہ کار کو بہتر بنانا شامل ہیں۔