اسلام آباد۔19جون (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ عالمی تنازعات کو اقوام متحدہ کے چارٹر میں درج بین الاقوامی قوانین کے مطابق بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے روکنا اور حل کرنا چاہیے،پاکستان نے قلیل بین الاقوامی حمایت کے باوجود افغانستان میں عدم استحکام کے مختلف مراحل کے دوران تنازعات سے بچنے کیلئے لاکھوں افغان بھائیوں کی میزبانی کی ہے۔وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری کردہ بیان کے مطابق پناہ گزینوں کے عالمی دن کے موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہاکہ اس سال پناہ گزینوں کا عالمی دن دنیا بھر میں بڑھتے ہوئے چیلنجز کے پس منظر میں منایا جا رہا ہے جو لاکھوں افراد کو جبری بے گھر ہونے پر مجبور کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جبری طور پر بے گھر ہونے اور پناہ گزینوں کے حالات کا بنیادی محرک ہونے کے ناطے عالمی تنازعات کو اقوام متحدہ کے چارٹر میں درج بین الاقوامی قوانین کے مطابق بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے روکنا اور حل کرنا چاہیے، صرف پرامن ذرائع اور بنیادی وجوہات کو حل کرنے سے ہی ہم پناہ گزینوں کی طویل پناہ گزینی کے رجحان کو تبدیل کرنے کی امید کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چار دہائیوں سے زائد عرصے سے پاکستان نے قلیل بین الاقوامی حمایت کے باوجود افغانستان میں عدم استحکام کے مختلف مراحل کے دوران تنازعات سے بچنے کیلئے پاکستان میں آئے لاکھوں افغان بھائیوں کی میزبانی کی ہے، اپنے گھر اور دل کھول کر پاکستانی عوام نے اپنے افغان بہنوں اور بھائیوں کے ساتھ مثالی مہمان نوازی کا مظاہرہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمدردی، سخاوت اور مہمان نوازی کی اقدار کو مستقل طور پر برقرار رکھا ہے، ہم نے اپنے تعلیمی نظام، صحت کی دیکھ بھال اور دیگر سماجی شعبوں تک افغان شہریوں کو رسائی دی جو افغانستان کی آنے والی نسلوں کو اپنے ملک کے امن اور ترقی میں بامعنی کردار ادا کرنے کے لیے بااختیار بنانے کے ہمارے پختہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ ہمیں افغان شہریوں پر فخر ہے کہ وہ کھیلوں اور مختلف پیشوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں جو پاکستان میں حاصل کی گئی تعلیم اور تربیت کا نتیجہ ہے۔ جب وہ اپنے وطن واپس لوٹنا شروع کریں گے، ہمیں یقین ہے کہ وہ دونوں ممالک کے مابین خیر سگالی کے پل کا کام کریں گے اور ہماری دونوں قوموں کے درمیان بھائی چارے کے پائیدار تعلق کو مزید مضبوط کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ آئیے آج ہم انسانیت، ہمدردی اور بین الاقوامی تعاون کی بنیادی اقدار کے فروغ کے عہد کی تجدید کریں۔ پناہ گزینوں، ان کی میزبان کمیونٹیز اور ان کے آبائی ممالک کا بوجھ بانٹنے اور بین الاقوامی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کیلئے مسلسل یکجہتی اور حمایت کی ضرورت ہے۔ پناہ گزینوں کی ان کے پیارے وطن میں واپسی بہترین اور پائیدار حل ہے جسے حاصل کرنے کے لیے ہمیں اجتماعی کوشش کرنی ہوگی۔ آج کے دن میں متعدد چیلنجز کے باوجود پناہ گزینوں اور زبردستی بے گھر ہونے والے افراد کو امداد اور تحفظ فراہم کرنے میں انسانی ہمدردی کے کارکنوں، انسانی ہمدردی کی تنظیموں اور خاص طور پر یو این ایچ سی آرکی کوششوں کو بھی سراہتا ہوں۔