پنجاب آرٹس کونسل میں نوجوان خطاطوں کے اسلامی فن پاروں کی نمائش

250
آرٹس کونسل نے عید الفطر پر پیش کئے جانیوالے ڈراموں کے سکرپٹس مانگ لئے

راولپنڈی۔18اکتوبر (اے پی پی):پنجاب آرٹس کونسل میں نوجوان خطاطوں کے اسلامی خطاطی کے فن پاروں کی مشترکہ نمائش کا اہتمام کیا گیا۔ نمائش میں خطاطی کے 80 سے زائد فن پارے رکھے گئے ہیں۔ نمائش آیاتِ قرآنی، اسماء الحسنیٰ اور اسماء النبی کے فن پاروں پر مشتمل ہے۔

نمائش کی مہمان خصوصی میجر(ر) عامر اور ناہید منظور تھیں۔ مہمان خصوصی میجر (ر) عامر کا کہنا تھا کہ تخلیق اللہ تعالی کی صفت ہے، زمینوں اور آسمان کے درمیان جو کچھ بھی ہے سب اللہ تعالی نے تخلیق کیاہے۔ نمائش میں رکھے گئے فن پارے قدرت کو حقیقی رنگ دینے کے مترادف ہیں۔ دونوں آرٹسٹوں نے قدرت کے حسین نظاروں کو رنگوں میں سموں دیا۔

رنگوں کو زبان کی ضرورت نہیں ہوتی۔ رنگ اپنی زبان خود بولتے ہیں۔ آرٹسٹ ہمیشہ معاشرے میں مثبت کردار ادا کرتے ہیں۔ ہمیں نوجوان نسل کو راویتی تعلیم کے ساتھ ساتھ آرٹ کی طرف بھی راغب کرنا چاہیے۔ ناہید منظورکا کہنا تھا کہ مختلف موضوعات کو ایک نمائش میں سمونا بھی ایک آرٹ ہے۔آرٹس کونسل نے ہمیشہ نوجوانوں کو پلیٹ فارم مہیا کیا ہے تاکہ وہ اپنا کام دنیا کے سامنے پیش کر سکیں۔ حکومت پنجاب کی آرٹ اور آرٹسٹوں کی فلاح وبہبود کے لیے اقداما ت مثالی ہیں۔

پنجاب حکومت آرٹسٹوں کی مالی مشکلات سے آگاہ ہے اور آرٹسٹ سپورٹ فنڈاور دن ٹائم گرانٹس سے ان کی مدد کر رہے۔ ڈائریکٹر وقار احمدکا کہنا تھاکہ خطاط نے فن پاروں میں قرآنی آیات کو بھی اتنی خوبصورتی سے لکھا ہے کہ دیکھنے والا عش عش کر اٹھے۔ الفاظ کو جمالیاتی ذوق و شوق کے رنگوں میں رنگ کر قلم سے کینوس پر اتارنے کا نام کیلی گرافی ہے اور جب خطاط یہی الفاظ قرآن و حدیث اور روحانیت سے مُستعار لیتا ہے تو یہ فن خطاطی کی قدیم روایات سیجڑجاتا ہے۔نمائش میں جڑوں شہروں سے لوگوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔