پنجاب بینک نے 2 لاکھ 80 ہزار سے زائد کاشتکاروں کی کسان کارڈ کے حصول کیلئے تصدیق کردی، وزیر زراعت

302
کسان کارڈ اسکیم کا اوکاڑہ میں بھی باقاعدہ افتتاح کر دیا گیا
کسان کارڈ اسکیم کا اوکاڑہ میں بھی باقاعدہ افتتاح کر دیا گیا

فیصل آباد۔ 12 ستمبر (اے پی پی):فیصل آباد ڈویژن سمیت صوبہ بھر میں اب تک 8 لاکھ سے زائد کاشتکاروں کی وزیراعلیٰ پنجاب کسان کارڈ کیلئے رجسٹریشن کا عمل مکمل ہو چکا ہے اور سکروٹنی کے بعد بینک آف پنجاب نے ابتک 2 لاکھ 80 ہزار سے زائد کاشتکاروں کی وزیراعلیٰ پنجاب کسان کارڈ کے حصول کیلئے تصدیق کردی ہے۔ وزیر زراعت پنجاب عاشق حسین کرمانی نے سیکرٹری زراعت پنجاب افتخارعلی سہو کے ہمراہ ڈائریکٹر زراعت توسیع آفس فیصل آباد میں وزیر اعلیٰ پنجاب کسان کارڈ کے اجراکے موقع پر کاشتکاروں کو بتایا کہ کسان کارڈ سے فی ایکڑ زرعی پیداوار میں اضافہ کے ذریعے زرعی خود کفالت کے حصول میں خاطر خواہ مدد ملے گی اس طرح وزیر اعلیٰ پنجاب کا یہ بروقت اور احسن قدم کاشتکاروں کی خوشحالی کیلئے ایک گیم چینجر ثابت ہوگا۔

سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کسان کارڈ کے اجراکے موقع پر بتایا کہ جن نان کمپیوٹرائزڈ موضع جات کی وجہ سے کاشتکاروں کو کسان کارڈ کے حصول میں دشواری تھی وہاں مینوئل تصدیق کیلئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں اور کاشتکاروں کو پیغامات ارسال کئے گئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کسان کارڈ کاشتکاروں کی خوشحالی کیلئے مستقبل میں مثبت پہچان ثابت ہوگاجبکہ کاشتکاروں کو مختلف سکیموں کیلئے سبسڈی کی فراہمی کسان کارڈ کے ذریعے دی جائے گی نیز کسان کارڈ کی فراہمی کیلئے تحصیل سطح پر137 ڈیلیوری سنٹرز قائم کئے گئے ہیں۔

وزیر زراعت پنجاب نے کاشتکاروں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کسان کارڈ 15اکتوبر سے گندم کی فصل کی بوائی سے قبل معیاری زرعی مداخل کی بروقت خریداری کیلئے آپریشنل ہوگاجس کے تحت ایک ایکڑ سے ساڑھے12 ایکڑ زرعی اراضی کے مالکان کاشتکاروں کو 30 ہزار سے 1 لاکھ 50 ہزار تک بلاسود قرضے دیئے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسان کارڈ سے کاشتکار صوبہ بھر میں 2160 رجسٹرڈ ڈیلر سے بیج، کھاد و دیگر زرعی مداخل کی خریداری کر سکیں گے۔ اس کسان کارڈ سے خریداری کے عمل کی باقاعدہ مانیٹرنگ بھی کی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ صوبہ بھر میں وزیراعلیٰ پنجاب گرین ٹریکٹر سکیم کے تحت9500 ٹریکٹرز شفاف قرعہ اندازی کے ذریعے کاشتکاروں میں تقسیم کئے جائیں گے اور حکومت پنجاب اس ضمن میں 9 ارب 50 کروڑ روپے کی سبسڈی فراہم کرے گی۔

وزیر زراعت پنجاب اور سیکرٹری زراعت پنجاب نے فرنٹ ڈیسک اور ڈیلیوری پوائنٹ کا معائنہ کیا اور مرکز پر کاشتکاروں کے ڈیٹا فیڈنگ پراسیس اور کسان کارڈ ڈیلیوری کے عمل کا تفصیلی جائزہ لیا۔ وزیر زراعت پنجاب اور سیکرٹری زراعت پنجاب کے کسان کار ڈیلیوری مرکز پر انفارمیشن کیوسک کے معائنہ کے موقع پر ڈائریکٹر زراعت انفارمیشن فیصل آباد ڈاکٹر آصف علی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ شعبہ زرعی اطلاعات فیصل آباد کا عملہ کسان کارڈ سہولت و ڈیلیوری مرکز کا وزٹ کرنے والے کاشکاروں کو محکمہ زراعت پنجاب کے یوٹیوب اور فیس بک پیجز کو سبسکرائب و لائک کرا رہا ہے اور ان کاشتکاروں کا ڈیٹا بھی اکٹھا کر رہا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ انفارمیشن کیوسک کے ذریعے کاشکاروں کو زرعی کتب اور مختلف فصلوں کی پیداواری ٹیکنالوجی پر مشتمل پمفلٹس بھی تقسیم کئے جا رہے ہیں۔ وزیر زراعت پنجاب اور سیکرٹری زراعت پنجاب نے شعبہ زرعی اطلاعات فیصل آباد کے ڈائریکٹر کے اس مثبت اقدام کو سراہا۔بعد ازاں انہوں نے ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے نمائشی مرکز کا دورہ کیا اور مختلف شعبوں کے سٹائل کا معائنہ کیا۔ وزیر زراعت پنجاب نے شعبہ گندم، رائس، آئل سیڈز، کماد، دالیں، ہارٹیکلچر اور فاڈرز میں زرعی تحقیقاتی کام پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے شعبہ کپاس کے زرعی سائنسدانوں کو ہدایت کی کہ وہ کپاس کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیلئے کاشتکاروں میں تھری جین کی حامل نئی اقسام متعارف کروائیں۔

چیف سائنٹسٹ ڈاکٹر ساجد الرحمن کی قیادت میں زرعی سائنسدانوں نے وزیر زراعت پنجاب اور سیکرٹری زراعت پنجاب کو ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے مختلف شعبوں میں جاری سرگرمیوں بارے تفصیلی بریفنگ دی۔ دورہ کے اختتام پر وزیر زراعت پنجاب اور سیکرٹری زراعت پنجاب نے چیف سائنٹسٹ ڈاکٹر ساجد الرحمن کے ہمراہ زرعی تحقیقاتی ادارہ چارہ جات کے تجرباتی فیلڈ کا وزٹ کیا اور فیلڈ میں جاری تجربات بارے معلومات حاصل کیں۔

انہوں نے زرعی سائنسدانوں پر زور دیا کہ وہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے گرین انیشی ایٹیو پروگرام کو کامیاب بنانے کیلئے اپنی زرعی تحقیقاتی کاوشوں میں جدت لائیں اور موسمیاتی تبدیلیوں کو مدنظر رکھ کر فصلوں کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کی حامل نئی اقسام متعارف کروائیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ ایوب ریسرچ کے زرعی سائنسدانوں نے اپنی تخلیقی کاوشوں کے ذریعے مختلف فصلوں، پھلوں، سبزیوں اور جات جات کی705سے زائد نئی اقسام متعارف کرائی ہیں۔