پنجاب حکومت نے ریکارڈ مدت میں 113ہسپتالوں میں صحت و انفراسٹرکچر کی بہتری کا بڑا کام مکمل کر لیا ہے ، ڈاکٹر جاوید اکرم

73
muhammad Javed Akram

ساہیوال۔ 26 جنوری (اے پی پی):صوبائی وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر محمد جاوید اکرم نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے ریکارڈ مدت میں 113ہسپتالوں میں صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی اور انفراسٹرکچر کی بہتری کا بڑا کام مکمل کر لیا ہے جس پر 80ارب روپے کی خطیر رقم خرچ کی گئی ہے، اب کوئی ایسا ہسپتال نہیں جہاں مریض کو صحت کی جدید سہولیات دستیاب نہ ہوں۔ وہ یہاں جناح ہال میں ساہیوال میڈیکل کالج کے چوتھے کانووکیشن سے خطاب کر رہے تھے۔

اس موقع پر فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل، یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی پرووائس چانسلر ڈاکٹر نادیہ نسیم، کمشنر ساہیوال شعیب اقبال سید، پرنسپل ساہیوال میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر محمد عمران حسن خان، ایم ایس ساہیوال ٹیچنگ ہسپتال ڈاکٹر اختر محبوب، سابق پرنسپلز پروفیسر ڈاکٹر راشد قمر راؤ اور پروفیسر ڈاکٹر ظفر تنویر، فیکلٹی ممبران، طلبہ و طالبات اور ان کے والدین بھی موجود تھے۔ نگران وزیر صحت نے کہا کہ وزیر اعلیٰ محسن نقوی صحت کے شعبہ کو خصوصی اہمیت دے رہے ہیں اور ان کی ذاتی دلچسپی سے ریکارڈ مدت میں سرکاری ہسپتالوں کو درپیش مسائل حل کئے گئے ، نشتر ٹو ملتان اور فاطمہ جناح ڈینٹل انسٹی ٹیوٹ لاہور بھی تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔

ڈاکٹر محمد جاوید اکرم نے ساہیوال انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے قیام کو خطے میں صحت کی بہتر سہولیات کی دستیابی میں ایک اور سنگ میل قرار دیا اور کہا کہ انسٹیٹیوٹ کو2انجیوگرافی مشینیں اور دوسرا ضروری طبی سامان بھی ترجیحی بنیادوں پر فراہم کیا جا رہا ہے جبکہ ایم آر آئی مشین بھی بہت جلد فعال ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایک ڈاکٹر کی تعلیم پر ڈیڑھ کروڑ روپے خرچ کر رہی ہے جس کا معاشرے کو بھی فائدہ ملنا چاہیے۔ اس موقع پر انہوں نے کالج میں آڈیٹوریم کی تعمیر کے لئے فنڈز فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا۔

اس سے پہلے فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل نے ڈاکٹر بننے والے طلبہ و طالبات پر زور دیا کہ وہ اپنے حلف کی پاسداری کریں اور اپنی پوری توجہ دکھی انسانیت کی خدمت کے لئے وقف کریں۔ انہوں نے ساہیوال میڈیکل کالج میں ہی پوسٹ گریجویٹس کے لئے ٹریننگ کورسز اور ورکشاپس کرانے کا بھی اعلان کیا۔کانووکیشن میں ڈاکٹر ابوبکر کو بہترین ڈاکٹر قرار دیا گیا جبکہ ڈاکٹر زمیشہ تنویر، ڈاکٹر عظمیٰ امین اور ڈاکٹر زرمین ندیم کو بالترتیب کالج میں پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے پر میڈلز پہنائے گئے۔