لاہور۔15نومبر (اے پی پی):سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے سموگ پر قابو پانے کےلئے ہیلتھ ایمرجنسی کا نفاذ ،تعمیراتی کاموں پر پابندی اور سکولز،کالجز اور یونیورسٹیز کو آن لائن کرنے کا فیصلہ کیا جا رہا ہے،لاہور اور ملتان میں جمعہ ،ہفتہ اور اتوار کو مکمل لاک ڈائون ہو گا، ریسٹورنٹس کے اوقات سہ پہر 4 بجے تک کرنے جا رہے ہیں،سموگ کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن اورگرین ماسٹر پلان بنایا گیا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعے کے روز یہاں سموگ کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ پنجاب حکومت نے سموگ کی روک تھام کے لیے 10 سالہ پلان بنایا ہے جس پر 8 ماہ سے عملدر آ مد جا ری ہے،پہلی بار پنجاب حکومت نے سموگ پر قابو پانے کے لئے لائحہ عمل بنایا ہے،لاہور میں اے کیوآئی لیول ابھی بھی خطرناک ہے،تمام شعبوں کو سموگ میں کمی کے حوالے سے اہداف دیے گئے ہیں،سموگ کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن بھی بن چکا ہے اور اسے سموگ سے نمٹنے کے منصوبوں سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سموگ اب صحت کے بحران میں تبدیل ہو چکا ہے، اس کا خاتمہ چھ مہینے یا ایک سال میں نہیں بلکہ یہ لانگ ٹرم پراسس ہے،سموگ پر قابو پانے کے لئے سب سے پہلے ہمیں رویوں میں تبدیلی اور اپنے طرز زندگی کو بدلنا ہو گا،جو پالیسیز حکومت نے سموگ کےخلاف بنائی ہیں ان پر عمل کرنا ہو گا۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ ٹرانسپورٹ کے شعبے میں ای میکنزم ماس آف ٹرانزٹ متعارف کروا رہے ہیں،وزیراعلی ٰ نے ای وہیکل پالیسی متعارف کرائی ہے،یہاں موٹر بائیکس چیک کرنے کا قانون ہی موجود نہیں تھا،ہم جرمانے تو کردیتے ہیں لیکن وہیکل سرٹیفکیشن کا انفراسٹرکچر ہی موجود نہیں تھا،ٹو ویلر اور تھری ویلر وہیکلز کےلئے سرٹیفکیشن کا پراسیس شروع ہوچکا ہے،وہیکل سرٹیفکیٹ اور اس سے متعلق تمام معاملات کو سیف سٹی سے منسلک کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سموگ کا باعث بننے والے غیر قانونی بھٹوں کو مسمار کیا گیا ہے،آٹھ سو سے زائد بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پہلی بار کسانوں کو 1ہزار سپر سیڈر دیے گئے ہیں، سپر سیڈر کو کرائے پر بھی حاصل کر رہے ہیں،فصلوں کی باقیات جلا نے سے بچنے کےلئے سپر سیڈر دیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سموگ کے خاتمے کے لئے بھارت اور پاکستان کو مذاکرات کرنا ہوں گے،بھارت میں جلائی جانے والی فصلوں کی باقیات کی وجہ سے پاکستان میں داخل ہونے والی ہوا بھی سموگ میں اضافے کا باعث بن رہی ہے،یہ کسی ملک کی بلیم گیم نہیں،نہ بھارت ہوا کا رخ بدل سکتا ہے نہ ہم،سموگ والا مسئلہ کسی ملک کا ذاتی نہیں بلکہ عوام کی زندگیوں کا ہے،
میڈیا کو بھی سموگ کا باعث بننے والے عوامل سے عوام کو آ گاہی دینا ہو گی۔سینئر وزیر نے کہا کہ سوگ پر قابو پانے کےلئے لاہور اور ملتان ڈویژن میں تعمیرات پر کل (ہفتہ )سے آئندہ اتوار تک پابندی اور ہیلتھ ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان جبکہ سکولز ،کالجز اور یونیورسٹیز کو آن لائن کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،لاہور اور ملتان میں جمعہ،ہفتہ اور اتوار کو مکمل لاک ڈائون ہو گالہذا شہری ماسک کا ا ستعمال لازمی کریں،بدھ تک ٹریفک اور اے کیو آئی کی صورتحال دیکھ کر آئندہ کا فیصلہ کیا جائے گا،تمام پیرا میڈیکل سٹاف کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سموگ کی روک تھام کےلئے این جی اوز ،سول سوسائٹی،میڈیا اور چاروں صوبائی حکومتوں نے مل کر یہ کام کرنا ہے،ڈیٹوکس لاہور کے نام سے مہم کا آغاز کر رہے ہیں،سکولوں کی چھٹیوں کو دوبارہ ریویو کیا جائے گا،سموگ موت کا سبب بن سکتی ہے،ریسٹورنٹ کو4 بجے ڈائننگ ہال کی اجازت ہوگی جبکہ8 بجے تک ٹیک اوے جاری رہے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب میں سو سے زائد اے کیو آ ئی کیلکولیٹرز کی ضرورت ہے جبکہ پچاس اے کیو آ ئی کیلکولیٹرز کو امپورٹ کر لیا گیا ہے جو لمحہ بہ لمحہ صوبے میں فضائی آ لودگی کی شرح کے بارے میں آگاہی د یتے رہیں گے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جنگلات کا رقبہ بڑھانے کےلئے لاہور میں گرین ماسٹر پلان بنایا گیا ہے جس کے تحت شہر کے بیشتر علاقوں میں کام آ غاز کر دیا گیا ہے ۔