پنک بسوں کی ورکنگ ویمن میں بھرپور پذیرائی، مسافر خواتین کا بسوں کی تعداد میں اضافے کا مطالبہ

89
Pink buses
Pink buses

اسلام آباد۔16فروری (اے پی پی):وفاقی حکومت کی طرف سے خواتین کو سفری سہولت کے پیش نظر چلائی گئی پنک بسوں کی ورکنگ ویمن کی جانب سے بھرپور پذیرائی کے بعد مسافر خواتین نے بسوں کی تعداد میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔ پنک بس پر سفر کرنے والی مسافر ایڈوکیٹ عالیہ فہیم نے اے پی پی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کے لئے پہلی بار بااعتماد ، محفوظ اور آسان سفر کی سہولت موجودہ حکومت کا ایک تاریخی کارنامہ ہے جس کے ذریعے خواتین کی بڑی تعداد اسلام آباد کے مضافاتی دیہی علاقوں سے کام کاج کی جگہوں پر آمدو رفت کے لئے روزانہ سفر کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ابتدا میں یہ اعلان محض دعویٰ معلوم ہو رہا تھا لیکن عملی آغاز کے ساتھ ہی روز بروز اس سہولت سے استفادہ کرنے والی خواتین مسافروں میں اضافہ ہونے لگا ہے۔ ایڈوکیٹ عالیہ فہیم نے کہا کہ مانگ بڑھنے کے ساتھ بسوں کی تعداد بھی کم پڑ گئی ہے جس کے پیش نظر سول سوسائٹی کی خواتین نے پنک بسوں کی تعداد میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے جو ورکنگ ویمن کے لئے ایک قابل اعتماد ، محفوظ اور آسان سفر کا بہترین ذریعہ ہے۔

انہوں نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ خواتین کی سہولت کے لیے بہت ضروری ہے، پنک بس سروس دیہی علاقوں سے لڑکیوں، خواتین اساتذہ اور دیگر کام کرنے والی خواتین کو محفوظ طریقے سے شہری مراکز تک پہنچاتی ہے۔ عالیہ فہیم نے کہا کہ ٹیگ لائن”کوئی خوف نہیں، کوئی رکاوٹ نہیں” اس منصوبے کی عین روح کے مطابق ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے تمام خواتین کی سفری ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔