اسلام آباد ۔ 9 جولائی (اے پی پی) نیشنل کمیشن فار ہیومن ڈویلپمنٹ( این سی ایچ ڈی) کے ڈائریکٹر جنرل حسن بیگ نے کہا ہے کہ پوری قوم کو تیزی سے تعلیم عام کرنے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ حسن بیگ نے کہا کہ قومی کمیشن برائے انسانی ترقی نے ہمیشہ معاشرے میں کمزور رہ جانے والے حصے خاص طور پر خواتین کی ترقی کے لئے ترجیحی بنیادوں پر کام کیا ہے۔لوگوں کی ضروریات کو مد نظر رکھ کر خواندگی کا پروگرام ترتیب دیا گیاجس سے ملک میں 39لاکھ 60ہزار ناخواندہ کو خواندگی کی بنیادی مہارتوں سے آراستہ کیا گیاجس میں خواتین کی تعداد90 فیصد ہے تاکہ وہ معاشرے کامضبوط حصہ بنیں اور اپنے بچوں کو بہترین مستقبل دیں سکیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ا پنے آفس کے عہد یداران سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیاء کے دوسرے ممالک سے مقابلہ کریں تو پاکستان میں تعلیم کی صورت حال مایوس کن ہے، پاکستان میں بالغ ناخواندہ افراد کی کل آبادی کا 42 فیصد ہیں، ہمارے ملک میں خواندگی کی شرح 58 فیصد ہے جبکہ ہندوستان میں 80 فیصد، بنگلہ دیش میں 89 فیصد اور سری لنکا میں 95 فیصد ہے، پاکستان ان 6 ممالک میں شامل ہے جہاں سکولوں سے باہر بچوں کی تعداد زیادہ ہے، ہمارے ملک کو بنے ہوئے 70 سال ہو گے ہیں لیکن ہماری تعلیم کی شرح 60 فیصد ہے اس وقت ہمارے ملک میں5 کروڑ 70 لاکھ افراد تعلیم سے محروم ہیں جس میں خواتین 70 فیصد شامل ہیں جبکہ ملک کی کل آبادی 20 کروڑ 70 لاکھ ہو گئی ہے، اس میں خواتین کی تعداد 51فیصد ہے ایک صحت مند معاشرے کی تشکیل اور استحکام کے لیے بنیادی حقوق میں سے تعلیم بہت اہم حق ہے کیونکہ تعلیم قوم کی بیماریوں کا علاج ہے اور تعلیم ہی سے شخصیت میں نکھار پیدا ہوتا ہے ۔ غربت، بے روزگاری، معاشی بے انصافیوں صنفی فرق اور جرائم جیسی سماجی برائیوں کو ہم تعلیم کے ہتھیار سے ہی ختم کر سکتے ہیں ۔ملک کی تعلیمی صورت کو اگر ہم مزید دیکھیں تو اس وقت بڑی تعداد میں بچوں کا سکولوں سے باہر ہونا ہی ایک لمحہ فکریہ ہے ۔ دو کروڑ 26لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں اور صرف دوکروڑ 28لاکھ سکول میں جاتے ہیں ان میں سے بھی صرف 32فیصد ہی میٹرک کی سطح تک پہنچ پاتے ہیں ۔ اس تشوشناک صورت حال سے نمٹنے کے لیے پوری قوم کو تیزی سے تعلیم عام کرنے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ حسن بیگ نے کہا کہ قومی کمیشن برائے انسانی ترقی نے ہمیشہ معاشرے میں کمزور رہ جانے والے حصے خاص طور پر خواتین کی ترقی کے لئے ترجیحی بنیادوں پر کام کیا ہے۔لوگوں کی ضروریات کو مد نظر رکھ کر خواندگی کا پروگرام ترتیب دیا گیاجس سے ملک میں 39لاکھ 60ہزار ناخواندہ کو خواندگی کی بنیادی مہارتوں سے آراستہ کیا گیاجس میں خواتین کی تعداد90 فیصد ہے تاکہ وہ معاشرے کامضبوط حصہ بنیں اور اپنے بچوں کو بہترین مستقبل دیں سکیںاسی لئے ہم کہتے ہیںکہ کسی ملک کی معاشی ترقی قوت افرادی پر انحصار کرتی ہے ۔ ہمارا ملک جس کی آبادی تقریبا20کڑورہے اور50 فیصد آبادی خواتین پر مشتمل ہے وہاں 5کڑور 70لاکھ افرا د کا ان پڑھ ہونا لمحہ فکریہ ہے ۔ان ناخواندہ افراد میں سے 70%خواتین ہیں ۔ملک کی اس صورت حال میں ہمیں بچیوں کے لئے بھی کوئی پروگرام ترتیب دینا چاہیے تاکہ وہ ترقی دوڈ میں پیچھے نہ رہ جائیں۔ اس وقت پو رے ملک میں پا کستا ن ہیو من ڈویلپمنٹ فنڈ کے تعا ون سے این سی ایچ ڈی کے زیر نگرانی دو ہزار خواندگی کے مراکز قا ئم کیے گئے ہیں جن میںپنتالیس ہزار سے زائد خواتین بنیادی تعلیم حا صل کر رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ہنر مند افراد کی ضرورت ہے اور ضرورت اس امر کی ہے کہ تعلیم کے سا تھ سا تھ خواتین کوکوئی ہنر بھی سیکھایا جا ئے تاکہ وہ ذریعہ معا ش کو بہتر بنا نے میں اپنا بھر پور کردار ادا کر سکیں۔