مظفرگڑھ۔ 22 فروری (اے پی پی):ڈپٹی کمشنر میاں عثمان علی نے کہا ہے کہ پولیو سے پاک پاکستان ہم سب کی اولیں ترجیح ہے، اور اس میں سرخرو ہونے کیلئے ہم سب نے اپنی اپنی سطح پر ذمہ داری سے کام کرنا ہے، محکمہ صحت اور انسداد پولیو ٹیموں کی مشترکہ کوششوں سے پنجاب بھر میں گذشتہ سال 2023میں پولیو کا کوئی کیس رجسٹرڈ نہیں ہوا جو بڑی کامیابی ہے تاہم پاکستان بھر سے پولیو کی مکمل خاتمے تک ہم نے اپنی ذمہ داری احسن طریقہ سے نبھانا ہے یہ بات انہوں نے انسداد پولیو مہم کے سلسلے میں منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔
ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ہر بار 5سال تک کی عمر کے ہر بچے کو پولیو سے بچاؤ کی ویکسین ضرور پلانا ہیں۔ انہوں نے والدین سے بھی اپیل کی کہ وہ انسداد پولیو ٹیموں سے تعاون کریں اور نہ صرف اپنے 5سال تک کی عمر کے ہر بچے کو قطرے پلوائیں بلکہ اپنے ارد گرد، گلی محلوں کے بچوں کے والدین کو بھی اس کی ترغیب دیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک قومی مہم ہے جس میں والدین، علماء و مشائخ، سول سوسائٹی بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور پاکستان کو پولیو فری ملک بنائیں۔
اجلاس میں سی ای او صحت ڈاکٹر ظفر عباس نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 26فروری سے شروع ہونے والی 5روزہ انسداد پولیو مہم یکم مارچ تک جاری رہے گی اس دوران 5سال تک کی عمر کے 8لاکھ55ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کی ویکسین کی قطرے پلائے جائیں گی۔ جس کیلئے 3693ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جس میں 8059اہلکار اپنے پیشہ وارانہ فرائض سرانجام دیں گے۔ اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر محمد یوسف چھینہ سمیت محکمہ صحت اور متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔
قبل ازیں ڈپٹی کمشنر نے اپنے دفتر میں آسان رسائی کے تحت کھلی کچہری لگائی اور عوامی مسائل سنے اور ان کے فوری حل کے لئے متعلقہ محکموں کا احکامات جاری کئے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی اجتماعی اور انفرادی مسائل ترجیح بنیادوں پر حل کیے جارہے ہیں، عوام کے مسائل کے حل کیلئے میرے دفتر کے دروازے عوام کیلئے کھلے ہیں۔انہوں نے افسران کو بھی ہدایت کی کہ وہ عوامی مسائل کو فوری حل کریں۔