اسلام آباد۔16ستمبر (اے پی پی):عوامی و کاروباری حلقوں اور ٹرانسپورٹرز نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کمی کا زبردست خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے مہنگائی کے بوجھ میں مزید کمی آئے گی، عوام کو ریلیف ملے گا اور ملک میں کاروباری سرگرمیاں فروغ پائیں گی۔ وفاقی حکومت کی مثبت پالیسیوں اور معاشی بہتری کی وجہ سے گزشتہ ڈیڑھ ماہ کے دوران پٹرول کی قیمت میں مجموعی طور پر 26.5روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 34روپے فی لیٹر سستا ہوا ہے اور مسلسل چوتھی بار پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی گئی ہے۔
مہنگائی کی شرح میں بھی نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے اور یہ 32 فیصد سے کم ہو کر 9.6 فیصد پر آگئی ہے۔ ترسیلات زر اور برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور تمام معاشی اشاریے مثبت ہیں۔اس کے علاوہ شرح سود میں 2 فیصد کی کمی سے کاروباری سرگرمیوں میں مزید اضافہ ہوگا۔روزگار کے نئے مواقع پیداہوں گے اور برآمدات بڑھیں گی ۔ ترسیلات زر میں اضافہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے حکومت پر اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔
عوامی و کاروباری حلقوں نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کو سراہاہے جبکہ اقتصادی ماہرین نے اس فیصلے کو موجودہ صورتحال میں ملکی معیشت کے لئے انتہائی خوش آئندقرار دیاہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا زبردست خیر مقدم کیاہے ۔انہوں نے کہاکہ مہنگائی مزید کم ہوگی، معیشت کا پہیہ مزید تیز ہوگا، زراعت اور صنعت ترقی کرے گی۔ معاشی ماہرین کے مطابق افراط زر سنگل ڈیجٹ میں آگیاور ملکی معیشت کا ٹیک آف کررہی ہے ، معاشی اشاریے بہتری کی جانب گامزن ہے ، حکومت کی مؤ ثر اقتصادی پالیسیوں کے ثمرات عوام تک پہنچنے شروع ہوگے ہیں ۔
پاکستان پیٹرولیم ایسوسی ایشن کے سیکرٹری یاسر رضا چوہدری نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت اپریل 2024ء میں 90ڈالر فی بیرل رہی جو کہ اب ستمبر میں کم ہو کر کم و بیش 70 ڈالر فی بیرل ہو گئی ہے جو کہ گزشتہ 6 ماہ کی کم ترین قیمت ہے۔پاکستانی روپے کے مقابلے میں ڈالر مزید سستا ہو گیا ، دوسری جانب سٹاک مارکیٹ میں بھی تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔
کاروباری ہفتے کے پہلے روز انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں 10 پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے بعد امریکی کرنسی کی قیمت 278 روپے 6 پیسے ہو گئی۔دوسری جانب پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے آغاز پر تیزی دیکھی گئی ، اسٹاک مارکیٹ کے 100 انڈیکس میں452 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس سے انڈیکس 79 ہزار786 پوائنٹس پر ٹریڈ کرتے دیکھا گیا۔ گزشتہ کاروباری ہفتے کے آخری روز ہنڈریڈ انڈیکس 79 ہزار 333 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔ تاجر رہنما ملک ربنواز نے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے ٹیکس وصولی میں اضافہ اور ٹیکس کادائرہ کار بڑھانے کے لئے کئے جانے والے اقدامات معیشت کے لئے انتہائی مفید ہیں۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں مہنگائی کے شکار عوام کو فوری ریلیف ملے گا اور کاروبار ی سرگرمیوں میں اضافہ ہو ا۔ پالیسی ریٹ میں کمی سے صنعتکاروں ، سرمایہ کاروں اور زرعی شعبے اور کاروبار سے وابستہ افراد کو ریلیف ملا ہے۔ معروف ٹرانسپورٹر احمد خان کلچہ نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کمی ہوگی ۔ ٹرانسپورٹرز کے اخراجات کم ہونے سے اس کا فائدہ مسافروں کو منتقل کرسکیں گے۔
فروٹ ایند ویجیٹیبل مرچنٹس کے رہنما ناصر علی نے کہا کہ معیشت کی بحالی کے لئے حکومتی اقدامات لائق تحسین ہیں۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے پھلوں اور سبزیوں کی نقل و حمل کے کرایوں میں بھی کمی ہوئی ہے اور سستے داموں پھل اور سبزیوں میسر آئیں گی۔صارفین طار ق محمد ، محمد اسلم، قربان الہٰی، احمدبخش نے کہا کہ عام آدمی کی زندگی کو آسان بنائے بغیر ترقی نہیں ہو سکتی ۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی بیشی کا عوام پر فوری اثر پڑتاہے۔
حکومت نے مسلسل چوتھی بار پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی ہے۔ جس یہ ثابت ہو رہا ہے کہ معیشت بہتر ہو رہی ہے۔ مہنگائی کابوجھ کم ہونے سے عوام کو ریلیف ملے گا ۔ حکومت کو روزگار کے مواقع بڑھانے اور عام آدمی کو تعلیم ، صحت اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی مزید بہتر بنانے کےلئے اقدامات کرنے چاہئیں۔پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل چوتھی بار کمی قوم کے لئے ایک بہت بڑی خوشخبری ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں بھی کمی ہونی چاہیے۔