پٹرولیم ڈویژن نے یورو فائیو پٹرول اور ڈیزل کی درآمد سے متعلق منفی تاثر کو مسترد کرتے ہوئے اسے بے بنیاد اور گمراہ کن قرار دیدیا مقامی صارفین پر بوجھ کے بارے میں رپورٹ کی دلیل بھی غلط اور گمراہ کن ہے، رپورٹ میں دیئے گئے تاثر میں نہ تو حقیقت ہے اور نہ ہی حقائق کی درست ترجمانی کی گئی ہے، ترجمان پٹرولیم ڈویژن

161

اسلام آباد ۔ 3 ستمبر (اے پی پی) پٹرولیم ڈویژن نے یورو فائیو پٹرول اور ڈیزل کی درآمد سے متعلق منفی تاثر کو مسترد کرتے ہوئے اسے بے بنیاد اور گمراہ کن قرار دیا ہے۔ جمعرات کو ایک بیان میں ترجمان پٹرولیم ڈویژن نے کہا کہ میڈیا کی خبروں کے مطابق اسلام آباد پالیسی انسٹی ٹیوٹ (آئی پی آئی) تھنک ٹینک کے زیر اہتمام یورو 5 پٹرول کی درآمد پر ہونے والی ورچوئل کانفرنس میں کہا گیا ہے کہ ملک میں یورو 5 پیٹرول اور ڈیزل متعارف کروانے کا حالیہ حکومتی فیصلہ قبل از وقت ہے کیونکہ موجودہ خاستہ ریٹیل نیٹ ورک ، یوروـ V کی غلط تشریح ، مصنوع کی جانچ کی ناکافی صلاحیت ، یورو V کے موافق انجنوں کی عدم موجودگی اور کم درمیانی آمدنی والے صارفین پر بوجھ ڈالا گیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اس تاثر میں نہ تو حقیقت ہے اور نہ ہی حقائق کی درست ترجمانی کی گئی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ در حقیقت تمام اسٹیک ہولڈرز خصوصا تیل کی صنعت سے مشاورت سے یورو V کی تشریح کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور ان کو نامناسب کہنا غلط ہے۔ ہائیڈروکاربن انسٹی ٹیوٹ آف پاکستان (ایچ ڈی آئی پی) کی قائم شدہ لیبارٹریوں کے ذریعہ درآمدی مصنوعات میں سلفر جزئیات کا تجزیہ کیا جاتا ہے، جس نے لاکھوں روپے کی سرمایہ کاری کرکے اپنے انفراسٹرکچر کو اپ ڈیٹ کیا ہے ، اس کے علاوہ پی ایس او نے یورو 5 معیار کے مطابق اپنے ٹیسٹنگ انفراسٹرکچر کو بھی اپ ڈیٹ کیا ہے۔ آخر کار ، ایچ ڈی آئی پی اور اس کی جانچ کی صلاحیت یوروـ V ایندھن کی طرف بڑھنے کی ضروریات کے مطابق ہے۔ترجمان نے کہا کہ یورو وی مطابق انجنوں کی عدم موجودگی کے حوالے سے ، اس کو واضح کرنے کی ضرورت ہے کہ سلفر کی انتہائی کم سطح انجنوں اور پٹرول پمپ انفراسٹرکچر کے لیے بھی مفید ہے۔علاوہ ازیں سلفر کے ساتھ دوسرے ایلیمنٹس کی موجودگی سے انجن کی کارکردگی میں مزید بہتری آئے گی۔اس کے مطابق ، حکومت میں منظور شدہ مقدار میں دونوں شامل کرنے والوں کو مناسب طریقے سے شامل کیا گیا ہے۔ اس سے کم معیار کی گاڑیوں کی بہتر کارکردگی کو یقینی بنایا جائے گا۔ آٹوموبائل سیکٹر میں متعلقہ اسٹیک ہولڈرز نے بھی حکومتی فیصلے کی تعریف کی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ مقامی صارفین پر بوجھ کے بارے میں اس رپورٹ کی دلیل بھی غلط اور گمراہ کن ہے۔ در حقیقت ، یورو 5 پیٹرول کے حالیہ ٹینڈر نتائج کے پیش نظر ، پی ایس او کو قیمتیں یورو II کے پیٹرول کی قیمتوں کی موجودہ فراہمی کے برابر یا اس سے بھی کم مل گئیں۔ مزید یہ کہ ملک میں بہتر ایندھن متعارف کرانے کی وجہ سے پی ایس او کی ٹینڈر میں بھی بہتری آئی ہے۔ لہذا یہ کہنا غلط ہے کہ ، یورو 5 کی درآمد سے عام صارفین پر کوئی مالی بوجھ پڑے گا یا ادائیگی کے توازن پر کوئی منفی اثر پڑے گا۔ ترجمان نے کہا کہ پٹرولیم ڈویڑن ایندھن کے معیار کی فراہمی کے لئے پرعزم ہے تاکہ ملک میں ماحولیاتی آلودگی کو کم کیا جائے اور فیول کے مجموعی معیار کو بہتر بنایا جاسکے۔