پیمرا (ترمیمی) بل 2023ءکی تیاری میں تمام صحافتی تنظیم سے مشاورت ہوئی،وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا سینٹ میں اظہار خیال

160

اسلام آباد۔4اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پیمرا (ترمیمی) بل 2023ءکی تیاری میں تمام صحافتی تنظیم سے مشاورت ہوئی، اتفاق رائے سے یہ بل پیش کیا جا رہا ہے، اس میں 12 ترامیم ہیں ۔ جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس میں پیمرا (ترمیمی) بل 2023ءپر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلی ترمیم اس بل کے دیباچہ میں ہے جس میں پبلک سروس پیغام برداشت، انتہاء پسندی، منشیات سے متعلق آگاہی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹی وی چینل وفاقی حکومت کی آگاہی مہم سے متعلق رپورٹ کونسل آف کمپلینٹس میں جمع کرائیں گے، مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن کی تعریف پر تمام متعلقہ فریقوں سے مشاورت کی گئی، کوئی فوجداری جرم نہیں، صرف جرمانہ میں اضافہ کیا گیا ہے، یہ ایک تاریخی بل ہے، اگر آپ کے پاس دستاویزی ثبوت نہ ہو تو کسی کے خلاف خبر نہیں چلائی جا سکتی، موقف لئے بغیر خبر چلانے پر سزا ہے، پہلے چیئرمین پیمرا کو چینلز کی نشریات معطل کرنے اور لائسنس منسوخ کرنے کا اختیار تھا لیکن اب یہ اتھارٹی کو دے دیا گیا ہے، 30 دن میں کونسل آف کمپلینٹس میں شکایت درج کرائی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چار مرحلوں میں مواد کا تعین کیا جاتا ہے، پرنٹ میڈیا میں تنخواہوں جیسے معاملات کا فیصلہ آئی ٹی این ای کرتی ہے، موجودہ دور حکومت میں آئی این نے 8 ماہ میں 14 کروڑ ریکور کرکے ملازمین کو دیئے۔ انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک میڈیا کے صحافیوں کے پاس ایسا کوئی فورم نہیں تھا، وہ صحافی اب کونسل آف کمپلینٹس اتھارٹی میں اپنی شکایات درج کرا سکتے ہیں، قانون سازی کے ذریعے یقینی بنایا گیا ہے کہ صحافیوں کو کم سے کم تنخواہ اور ان کے واجبات کی ادائیگی یقینی بنائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے میڈیا سنسر شپ کا سامنا کیا ہے، کوئی ایسا کام نہیں کر سکتے جس سے میڈیا پر سنسر شپ لگے، پاکستان اظہار رائے کی آزادی میں درجہ بندی میں سات پوائنٹس بہتری آئی ہے۔