پیپلز پارٹی اور ن لیگ کو اپنی جماعتوں کا نام بدل کر زرداریہ پارٹی اور شریفیہ پارٹی رکھ لینا چاہئے، مریم نواز نے اپنی آڈیو لیک کو اصلی تسلیم کرلیا ہے، وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین کی پی ٹی آئی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس

119
پیپلز پارٹی اور ن لیگ کو اپنی جماعتوں کا نام بدل کر زرداریہ پارٹی اور شریفیہ پارٹی رکھ لینا چاہئے، مریم نواز نے اپنی آڈیو لیک کو اصلی تسلیم کرلیا ہے، وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین کی پی ٹی آئی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس

اسلام آباد۔6جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کو اپنی جماعتوں کا نام بدل کر زرداریہ پارٹی اور شریفیہ پارٹی رکھ لینا چاہئے، مریم نواز نے اپنی آڈیو لیک کو اصلی تسلیم کرلیا ہے، ان میں تھوڑی سی شرم بھی ہوتی تو وہ معافی مانگتیں، صحافتی تنظیموں کا پرویز رشید اور مریم نواز سے معافی کا مطالبہ بالکل درست ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو پاکستان تحریک انصاف کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے علاوہ صوبوں میں اپنے ایگزیکٹو اور ایڈوائزری بورڈز کا اعلان کر دیا ہے، کونسلیں سندھ کے علاوہ وسطی اور جنوبی پنجاب میں الگ الگ تشکیل دی گئی ہیں۔

ایڈوائزری بورڈ تشکیل دے دیئے ہیں، فرخ حبیب کو پارٹی کا نیا مرکزی سیکرٹری اطلاعات اور سراج خان کو پارٹی کا مرکزی فنانس سیکرٹری مقرر کیا گیا ہے۔ سراج خان پہلے بھی سیکرٹری فنانس رہ چکے ہیں اور انہوں نے پارٹی فنڈنگ کو شفاف انداز میں منظم کرنے میں بطور احسن کردار ادا کیا ہے اور تحریک انصاف نے شفاف فنڈنگ کا نظام دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور سیکرٹری جنرل اسد عمر کو پارٹی کے نئے تنظیمی سیٹ اپ کے حوالے سے صوبائی صدور سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے پارٹی کو بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سے (انتخابی) ضابطہ اخلاق میں ترمیم لانے کے لئے اتفاق رائے پیدا کرنے کے لئے رابطہ کر رہے ہیں ، اراکین اسمبلی کو انتخابی مہم میں حصہ لینے کی اجازت دی جائے کیونکہ سیاسی لوگوں کو ان کے حلقوں میں انتخابی مہم چلانے پر نوٹس جاری کرنا مضحکہ خیز ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ 40 ہزار سے زائد ڈونرز تحریک انصاف فنڈنگ سسٹم کا حصہ ہیں ان کے شکر گزار ہیں جن کی وجہ سے پاکستان تحریک انصاف ایک مضبوط جماعت بن کر کھڑی ہے۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں بھی تحریک انصاف نے شفاف انداز میں فنڈنگ کا ریکارڈ پیش کیا اور فارن فنڈنگ کیس میں تحریک انصاف جس طرح سرخرو ہوئی وہ تاریخ کا حصہ ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ آج خاندان شریفیہ اور زرداریہ کے سپوتوں نے پریس کانفرنسز کیں، میرے خیال میں دونوں پارٹیوں کو اب اپنے نام بدل کر شریفیہ پارٹی، زرداریہ پارٹی رکھ لینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ دونو ں پارٹیاں بچوں کے ذریعے پریس کانفرنسز کرا رہی ہیں جو عمر میں نہیں سیاسی شعور میں بچے ہیں اور ان بچوں کو وقت کے ساتھ ساتھ پتہ چلے گا کہ سیاست کیسے کی جاتی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیں انتظار ہے کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی فنڈنگ کا ریکارڈ بھی جلد سامنے لایا جائے تاکہ لوگوں کو پتہ چل سکے کہ کہاں کہاں سے فنڈنگ لی گئی اور کس طرح چھپائی گئی۔ چوہدری فوادحسین نے کہا کہ بھون داس نے کس طرح 3 کروڑ کی فنڈنگ کی اور حنیف خان نے کیسے ساڑھے 4 ارب روپے فنڈنگ کی اور کس طرح نواز شریف نے انہیں اپنے اکائونٹ میں منتقل کیا۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف 17 مہینے گزر جانے کے باوجود لندن میں اپنا علاج مکمل نہیں کرواسکے، مریم نواز نے آج پریس کانفرنس میں اپنی آڈیو لیک کو اصلی تسلیم کر لیا ہے، ان میں تھوڑی سی بھی شرم ہوتی تو وہ آج معافی مانگ لیتیں، پرویز رشید سینئر سیاستدان ہیں ان کی طرف سے معافی نامہ آجائے تو کوئی حرج نہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے ضابطہ اخلاق میں تبدیلی لانے کیلئے ن لیگ اور پی پی پی سے رابطہ کر رہے ہیں، خیبرپختونخوا کی طرح پنجاب میں بھی شفاف بلدیاتی انتخابات کرا نے جا رہے ہیں، قانون سازی کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔

چوہدری فواد حسین نے کہا کہ اس وقت تمام معاشی اشاریے مثبت ہیں، کورونا کے باوجود ہم معاشی ترقی دیکھ رہے ہیں،انسداد مہنگائی کیلئے جامع حکمت عملی تیار کر لی گئی ہے، آئندہ چند ماہ میں مہنگائی کی کمر ٹو ٹ جائے گی اور معاشی استحکام آئے گا، حکومت سیاسی اور معاشی طور پر مستحکم ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صحافتی تنظیموں کا مریم نواز اور پرویز رشید سے معافی مانگنے کا مطالبہ بالکل درست ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اصلاحات پر اپوزیشن کے ساتھ ہروقت کھلے دل کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں، میڈیا میں 24 گھنٹے اداروں پر بحث کرنا غیر صحت مندرجحان ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل پاکستان کے آئین کے ساتھ وابستہ ہے۔