پی آئی ای اجلاس ، قومی سطح پر رسمی اور غیر رسمی تعلیمی اعدادوشمار کو اکٹھا کرنے میں اہم پیش رفت

58
پی آئی ای اجلاس ، قومی تعلیمی ڈیٹا میں ایک اہم سنگ میل عبور ، رسمی اور غیر رسمی تعلیم کے اعداد و شمار کو مربوط کر دیا گیا

اسلام آباد۔29مئی (اے پی پی):پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن (پی آئی ای )میں بدھ کو رسمی اور غیر رسمی تعلیم کے ڈیٹا کے انضمام کو حتمی شکل دینے کے لئے اجلاس منعقد ہوا ۔ یہ اجلاس تعلیمی سال 2022-2023 کے لیے مینجمنٹ انفارمیشن سسٹمز کے ذریعے قومی تعلیمی شعبے کے ڈیٹا کو مربوط کرنے اور استحکام فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کر رہا تھا۔ پاکستان انسٹیویٹ آف ایجوکیشن جو وفاقی وزارت تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کے ماتحت کام کرتا ہے، نے جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی ( جائیکا) کے تعاون سے ایڈوانسنگ کوالٹی الٹرنیٹیو لرننگ کے نام سے ایک منصوبہ شروع کیا ہے۔

اس منصوبے کا مقصد غیر رسمی تعلیم ( این ایف ای ) کی کوششوں کے اعداد و شمار کو یکجا کرنا اور پھیلانا ہے۔ اس منصوبے کا ہدف پورے پاکستان میں اسکول سے باہر بچوں، نوجوانوں اور بالغوں تک رسائی ہے۔ یہ مشاورتی اجلاس ملک میں تعلیمی ایمرجنسی کے نفاذ کے لیے قومی ایکشن پلان کی تکمیل میں معاون ثابت ہوگا۔اجلاس پی آئی ای کے آڈیٹوریم میں منعقد ہوا اور اس میں پاکستان بھر کے رسمی اور غیر رسمی تعلیم کے شعبوں کے اہم اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔

تکنیکی کمیٹی اور رابطہ کمیٹی کے ارکان نے ان ڈیٹا سسٹمز کو مربوط کرنے کی جانب پیش رفت کا جائزہ لیا اور بقیہ کاموں کو مکمل کرنے کے لیے ایک ایکشن پلان تیار کیا۔ یہ اقدام جامع قومی تعلیمی اعداد و شمار مرتب کرنے کے لیے ضروری ہے، جو قومی اور بین الاقوامی سطح پر تعلیم کے شعبے میں باخبر فیصلہ سازی کے لیے ضروری ہیں۔ سینئر جوائنٹ سکریٹری، وفاقی وزارت تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت سہیل احمد نے نے تمام شرکاء کی کوششوں کو سراہا اور مسلسل تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ ایک متحد اور جامع تعلیمی ڈیٹا سسٹم کی طرف ہمارا سفر ایک اجتماعی کوشش ہے۔ میں تمام سٹیک ہولڈرز کا ان کی لگن اور محنت کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ مل کر ہم یہ بات یقینی بنائیں گے کہ ہماری تعلیمی پالیسیوں کو بہترین ممکنہ اعداد و شمار کے ذریعے آگاہ کیا جائے، بالآخر ہماری قوم کا مستقبل روشن ہو ۔پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف آف ایجوکیشن کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر محمد شاہدسرویا نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈیٹا کے انضمام کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ معیاری رسمی اور غیر رسمی تعلیم کے اعداد و شمار کا یکجا ہونا ہمارے تعلیمی منظرنامے کی زیادہ درست تصویر فراہم کرے گا۔ یہ کوشش ہماری آبادی کے تمام طبقات پر صوبائی اسٹیک ہولڈرز کے تعاون سے تعلیمی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بہت ضروری ہے۔ بین الاقوامی تعلیمی معیارات اور معیارات کے لیے اپنے وعدوں کو پورا کرنا۔ڈائریکٹر جنرل، نیشنل کمیشن فار ہیومن ڈویلپمنٹ ناصر الدین مشہود نے تعلیمی ڈیٹا سسٹم کو بہتر بنانے کے لیے حکومت کے عزم کو اجاگر کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ تعاون شفافیت اور تعلیمی ترقی کے لیے ہماری لگن کا ثبوت ہے ، موثر پالیسی سازی اور ہمارے قومی تعلیمی اہداف کے حصول کے لیے تعلیمی ڈیٹا کا درست استحکام بہت ضروری ہے۔ٹیکنیکل اور رابطہ کمیٹی نے تعلیمی سال 2022-23 کے تعلیمی اعداد و شمار کو حتمی شکل دی اور اس کی توثیق کی، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ رسمی اور غیر رسمی دونوں شعبوں کے تعلیمی اعداد و شمار درست طریقے سے پیش کیے جائیں اور پالیسی سازی اور تحقیق کے لیے قابل رسائی ہوں۔

شراکتدار اداروں کے نمائندوں نے پروجیکٹ کی سرگرمیوں اور کامیابیوں پر ایک پریزنٹیشن دی۔ انہوں نے پاکستان میں غیر رسمی تعلیم کے معیار اور رسائی کو بڑھانے پر پروجیکٹ کی توجہ کو اجاگر کیا۔ یہ پراجیکٹ اسکول سے باہر بچوں، نوجوانوں اور بالغوں کو تعلیمی مواقع فراہم کرنے میں اہم پیش رفت کی ہے۔ ہماری کوششوں نے ایک جامع تعلیمی ماحول پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے جو زندگی بھر سیکھنے اور مہارت کی نشوونما میں معاونت کرتا ہے ۔