کراچی۔8جون (اے پی پی):پاکستان سپر لیگ 6کے مکمل انعقاد کے لیے تمام لاجسٹک اور آپریشنل چیلنجز پر قابو پالیا گیا ہے اور ( کل) بدھ سے شیخ زید کرکٹ اسٹیڈیم ابوظہبی میں ایچ بی ایل پی ایس ایل کا میلہ سجنے کو تیار ہے۔بدھ کے روز لیگ کا مجموعی طور پر 15 واں میچ لاہور قلندرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے مابین کھیلا جائے گا۔
شیخ زید اسٹیڈیم ابوظہبی میں کھیلا جانے والا یہ میچ مقامی وقت کے مطابق رات 8 بجے اور پاکستانی وقت کے مطابق رات 9 بجے شروع ہوگا۔2016 میں ایچ بی ایل پی ایس ایل کا آغاز بھی ابوظہبی سے ہوا تھا۔2017 کے بعد لیگ کے آخری تین میچز پاکستان میں کھیلے گئے، ایڈیشن 2019 کے دوران پلوامہ حملے اورسفری پابندیوں کے باوجود چند میچز کو کراچی میں منعقد کروایا گیا تھا۔کئی غیرملکی کھلاڑیوں کی پاکستان آمد سے انکار کے باوجودلیگ کا پانچواں ایڈیشن مکمل طور پر پاکستان میں کھیلا گیا، گوکہ کوویڈ 19 کی عالمی وبا کے باعث پانچواں ایڈیشن کچھ عرصے کے لیے تعطل کا شکار ہوا تاہم اسے بعد میں مکمل کرلیا گیا۔
پھر ان میں سے بیشتر کھلاڑی لیگ کے چھٹے ایڈیشن میں شرکت کے لیے 2021 میں پاکستان آئے، ان کھلاڑیوں کی پاکستان آمد ملک میں سیکورٹی انتظامات پران کے اطمینان کی ضمانت تھی۔اب ایڈیشن 2021 کے بقیہ 20 میچز میں سب سے بڑی رکاوٹ پاکستان، بھارت، سری لنکا اورجنوبی افریقہ جیسے ممالک کا یو اے ای کی ریڈ لسٹ میں موجود ہونا تھا مگر اس لیگ کے انعقاد کو ممکن بنانے کے لیے کئی امور پر خصوصی اجازت نامے لییگئے جن میں سے کچھ کو بعد میں واپس بھی لے لیا گیا ۔
پاکستان اور ابوظہبی کی حکومتوں، ابوظہبی اسپورٹس کونسل اور ایمریٹس کرکٹ بورڈ کے تعاون کی بدولت پی سی بی نے ان تمام چیلنجز پر قابو پایااور لیگ کے انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے۔پی سی بی پرامید ہے کہ لیگ کا ساتواں ایڈیشن مکمل طور پر پاکستان میں ہی کھیلا جائے گااور امکان ہے کہ اس ایڈیشن کے میچز دیکھنے کے لیے تماشائیوں کی ایک بڑی تعدادبھی اسٹیڈیمز کا رخ کرے گی۔لیگ کے ان بیس بقیہ میچز میں دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے کئی معروف کھلاڑی شرکت کررہے ہیں، جن میں مارٹن گپٹل، عثمان خواجہ، فاف ڈوپلیسی، ڈیوڈ ملر، شیمرون ہیٹمائراور راشد خان کے نام شامل ہیں۔
اس دوران پاکستان کے نامور ستارے بابراعظم، شاداب خان، محمد حفیظ، شاہین شاہ آفریدی، سرفراز احمد، محمد رضوان، شرجیل خان، حسن علی اور فہیم اشرف بھی اس لیگ میں جلوہ گر ہورہے ہیں۔یہ تمام کھلاڑی دورہ انگلینڈ کے لیے اعلان کردہ قومی اسکواڈ کا حصہ بھی ہیں، جو انگلینڈ کے خلاف تین ون ڈے اور تین ٹی ٹونٹی میچز پر مشتمل سیریز کھیلنے کے بعد پانچ ٹی ٹونٹی اور 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلنے ویسٹ انڈیز روانہ ہوجائیں گے۔