اسلام آباد۔28نومبر (اے پی پی):پاکستان مسلم لیگ کے سینئر رہنماطلال چوہدری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ فتنہ و فساد برپا کیا ہے،ان کا حالیہ احتجاج 9 مئی ۔2 تھا ،علی امین گنڈاپور اور بشری بی بی اپنے کارکنوں کو اکیلا چھوڑ کر بھاگے ہیں،
انہوں نے پہلی بار راہ فرار اختیار نہیں کی، یہ ان کا وطیرہ رہا ہے، لاشوں اور گولیوں کا پروپیگنڈا کرنے والے اپنی بزدلی چھپا رہے ہیں، احتجاج کے دوران رینجر اور پولیس اہلکار شہید ہوئے۔ وہ جمعرات کو یہاں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں احتجاج کرنے والے اہلکاروں کو چھوڑ کر بھاگنے والے بزدل اپنی بزدلی چھپانے کے لیے جھوٹا پروپیگنڈا کر رہے ہیں کہ ہم پر گولیاں چلائی گئیں، ہماری لاشیں گری ہیں۔ طلال چوہدری نے سوال کیا کہ کہاں گولیاں چلیں؟ ہر آدمی کے ہاتھ میں موبائل ہیں، وہاں پہ سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہیں، پوری دنیا نے دیکھا ہے، گولیوں کا لاشوں کا پروپیگنڈا کرنے والے اپنی بزدلی کو چھپا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ علی امیں گنڈاپور جھوٹا بیانیہ بنانے کے تو ماہر ہیں۔ کس نے کہا تھا کہ جب تک بانی پی ٹی آئی نہیں آئیں گے ہم ڈی چوک سے نہیں جائیں گے ۔یہ تو بشری بی بی نے کہا اور اس کے بعد بشری بی بی کس طرح وہاں سے نکلی ہیں ،کسی کو پتہ ہی نہیں چلا۔ یہ لوگ اپنے کارکن اپنے ساتھیوں کو بے یار و مددگار سڑکوں پر چھوڑ کے چلے گئے،وہ بلٹ پروف گاڑیوں میں بیٹھ کر بھاگےاور اپنے ساتھیوں اور کارکنوں کا پتہ ہی نہیں کیا۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے لیڈر پہلی دفعہ نہیں بھاگے ان کی تاریخ بھی اسی طرح کی ہے، لوگوں کے بچوں کو آگے کرتے ہیں، کارکنوں جن کو ورغلا کر لے کر آئےتھے ان کو آگے کیا اور ان سے تشدد اور تمام قوانین کی خلاف ورزی کروائی، اسلام آباد کے امن کو خراب کرنے کی کوشش کی جبکہ لیڈر اپنی بلٹ پروف گاڑیوں سے نہ نکلے۔ طلال چوہدری نے کہا کہ لاشیں تو پولیس اور رینجرز کی گری ہیں جو اپنا فرض ادا کرتے ہوئے شہید ہوئے۔اس وقت بھی ریاست اور سکیورٹی اداروں نے صبر کا دامن نہیں چھوڑا اور بڑی بہترین حکمت عملی سے بغیر کسی غصے سے اور ری ایکشن دئیے سب کو وہاں سے بھگایا اور جن لوگوں نے قانون توڑا ان میں بہت سے لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ٹی وی کیمروں اور موبائل کیمروں میں نظر آیا ہے کہ ان کے لوگوں نے ہتھیار اور آنسو گیس کے شیل اٹھائے ہوئے تھے، یہ تربیت یافتہ فورس کے علاوہ کوئی نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہاکہ احتجاج میں افغان شہریوں کو غیر قانونی طور پر اپنے ساتھ ملا کر لائے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور اپنی بزدلی اور شکست کو چھپانے کےلیے لاشوں اور گولیوں کا جھوٹا پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ریاست سے کوئی نہیں لڑ سکتا اور ریاست کو کمزور سمجھنے والے ریاست کے مذاکرات کی پیشکش کو کمزوری سمجھ کر ریاست پر چڑھائی کرنے والوں کو یہ سبق مل گیا ہوگا کہ ریاست اور حکومت سے نہیں لڑتے۔ آپ سے ہمیشہ نرم رویہ اختیار کیا گیا۔ آپ صوبے میں لوگوں کی خدمت کریں جنہوں نے آپ کو ووٹ دیاہے۔ انہوں نے کہاکہ کرم ایجنسی میں قتل عام ہوا ہے، دہشت گرد دن رات کے پی کے میں گھومتے ہیں، اس کی تو اان کو پرواہ نہیں۔ پروٹوکول کے ساتھ تمام وزیر مشیر ممبر سرکاری عملے کے ساتھ سرکاری اسلحہ اور سرکاری گاڑیوں کے ساتھ چڑھائی کرنے وفاق پر تو آجاتے ہیں لیکن کرم ایجنسی کوئی نہیں جاتا۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان میں ہمیشہ اس وقت ہی فساد برپا کیا جاتا ہے جب کسی ملک کا سربراہ پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے آتا ہے، الزام ہمیشہ ان ملکوں پر لگاتے ہیں جو پاکستان کے دوست ملک ہیں وہ سعودی عرب ہو یا چین ہو۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی والےاسی وقت ہی ہنگامہ کرتے ہیں جب پاکستان میں ہمارے دوست ملکوں سے مہمان آئے ہوتے ہیں ۔طلال چوہدری نے کہا کہ یہ احتجاج 9 مئی ۔2 تھا ،یہ ایک اور بغاوت کی ناکام کوشش تھی ۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی میں سیاسی سوچ رکھنے والے پارٹی سے علیحدہ ہوتے جا رہے ہیں۔ وہ خاموشی اختیار کرتے جا رہے ہیں۔پورے پنجاب سے آپ کےلیے کوئی نہیں نکلا۔بلوچستان اور سندھ سے کوئی نہیں آیا۔
صرف کے پی کے سے سرکاری پروٹوکول ملازمین سمیت سرکاری گاڑیوں اور وسائل سے لیس ہو کر آپ نے وفاق پر چڑھائی کی۔انہوں نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی جب تک جیل میں ہے، علی امین گنڈا پور کو فائدہ ہے، یہ وکٹم کارڈ کھیلتے رہیں گے، یہ تو نہیں چاہیں گے کہ وہ کسی دن رہا ہوں ۔ یہ صرف اپنی پارٹی پر قبضہ کرنے کے لیے سارا کھیل کھیل رہے ہیں اور یہ نہیں سوچتے کہ اس سے سٹاک ایکسچینج گرتی ہے پاکستان میں آئے ہوئے مہمان کیا محسوس کرتے ہوں گے۔ اس سے تو پاکستان کی معیشت سے لے کر پاکستان کے جو مخالف اور دشمن ہیں وہ خوش ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاست کریں لیکن انتشار اور فساد نہ کریں۔