اسلام آباد۔24مارچ (اے پی پی):پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کی جماعتوں کا اتحاد غیر فطری تھا اور اس کا انجام بھی سب نے دیکھا، پی ڈی ایم کی جماعتوں نے ایک دوسرے کو بے نقاب کیا، حکومت مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اپنے موقف پر قائم ہے، ہماری حکومت نے کشمیریوں کی آواز موثر اور جاندار طریقے سے اٹھائی، مولانا فضل الرحمان کشمیر کمیٹی کے چیئرمین رہے لیکن انہوں نے کچھ نہیں کیا، حکومت نے جو طریقہ کار وضع کیا تھا اس کے تحت کورونا ویکسین مفت لگائی جا رہی ہے، مستقبل قریب میں مزید ویکسین بھی ملک میں آ جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان تحریک انصاف نے دھرنا دیا تھا تو ہمیں نیب نے نہیں بلایا تھا بلکہ ہم کرپشن کے خلاف نکلے تھے جبکہ مسلم لیگ (ن) کرپشن کی حمایت میں نکل رہی ہے، مریم نواز نے یوتھ کنونشن میں اپنی تقریر کے ذریعے نوجوان کو اشتعال دلانے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی کسی بھی سیاسی جماعت کے ساتھ کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے، وہ جماعتیں جو ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنا چاہتی ہیں اور قانون کی بالادستی پر یقین رکھتی ہیں اور جو جماعتیں خود کو ریاستی قانون کے تابع رکھتی ہیں، ہمارا ان کے ساتھ کوئی اختلاف نہیں ہے۔
نیب آفس میں پیشی کے موقع پر مریم نواز کے ساتھ دیگر اپوزیشن جماعتوں اور کارکنوں کے جانے کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ کوئی بھی قانون کی پاسداری کرنے والی اور قانون کی بالادستی پر یقین رکھنے والی جماعت ایسا نہیں کر سکتی کہ نیب کسی سے سوالات پوچھے اور وہ ادارے پر لشکر کشی کر دے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اپنے دیرینہ موقف پر قائم ہے، موجودہ حکومت نے مقبوضہ کشمیر کے عوام پر بھارت کی جانب سے ہونے والے ظلم و ستم سے پوری دنیا کو آگاہ کیا، پی ٹی آئی حکومت کسی بھی پہلے کی حکومت سے زیادہ عالمی سطح پر موثر انداز میں کشمیریوں کی آواز بلند کی۔
سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں نواز شریف بھارت کے ساتھ کاروبار کرتے تھے اس لئے انہوں نے بھارت کے ساتھ سمجھوتہ کیا کیونکہ (ن) لیگ کے لئے ملکی مفادات کے مقابلے میں ذاتی مفادات زیادہ اہمیت رکھتے ہیں، مولانا فضل الرحمان گزشتہ دونوں حکومتوں کے دوران کشمیر کمیٹی کے چیئرمین رہے لیکن انہوں نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے کچھ نہیں کیا۔