الجزائر ۔28جنوری (اے پی پی):اسلامی ممالک کی پارلیمانی یونین(پی یو آئی سی) نے اپنی 9ویں خصوصی قائمہ کمیٹی برائے سیاسی اور خارجہ امور کے اجلاس میں متفقہ طور پر کشمیر کے دیرینہ ایشو پر پاکستان کے پارلیمانی وفد کی جانب سے پیش کی جانے والی کی قرارداد کو منظور کرتے ہوئے اسے کانفرنس کے 29 جنوری کو ہونے والے اجلاس میں شامل کرنے کی سفارش کی ہے۔ قرارداد میں عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم اور 5اگست 2019 کے بھارت غیرآئینی اور غیر قانونی اقدامات کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کی جغرافیائی حیثیت کو تبدیل کرنے اور انسانی حقوق کی دیگر سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ ڈائریکٹوریٹ آف میڈیا کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق قرارداد ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم درانی نے پیش کی جو اسلامی ممالک کی پارلیمانی یونین(پی یو آئی سی)کے 17ویں اجلاس میں شرکت کرنے والے پاکستانی پارلیمانی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔ آئی پی یو کانفرنس الجزائر میں 26 سے 30جنوری تک منعقد ہو رہی ہے جس کا عنوان اسلامی ممالک کی جدیدیت اور ترقی پر گامزن کرنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل مرتب کرنا ہے۔
ڈپٹی سپیکر نے مسئلہ کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے نے کہا کہ قرارداد کی پی یو آئی سی کی خصوصی کمیٹی برائے سیاسی و خارجہ امور میں منظوری پاکستان کی پارلیمانی اور سفارتی کوششوں کے حوالے سے ایک اہم کامیابی ہے جس میں کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے فوری حل کے لیے بین الاقوامی فورمز پر اجاگر کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے عالمی برادری پر کشمیر کے دیرینہ مسئلہ کے پرامن اور منصفانہ حل تلاش کرنے کے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ قرارداد مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی جاری خلاف ورزیوں اور تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کی طرف عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانے میں ایک اہم پیشرفت ثابت ہوگی ۔اسلامی ممالک کی پارلیمانی یونین کے اجلاس میں پاکستانی وفد کی شرکت اور بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر پر قرارداد کی منظوری بین الاقوامی سطح پر امن اور انصاف کے فروغ اور کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کے لیے پاکستان کی جاری کوششوں کا ثبوت ہے۔