اسلام آباد۔18اگست (اے پی پی):چاند پر پہلا قدم رکھنے والے نیل آرمسٹرانگ کی برسی 25 اگست کو منائی جائے گی ۔نیل آرمسٹرانگ 5 اگست 1930ء کو پیدا ہوئے ۔وہ ایک سابق امریکی خلاباز تھے جنہیں چاند پر قدم رکھنے والے پہلے انسان ہونے کا شرف حاصل ہوا۔ نیل آرمسٹرانگ فضائیات (aerospace)کے انجینئر، امریکی بحریہ کے پائلٹ، تجرباتی پائلٹ اور جامعہ کے معلم بھی تھے۔ وہ امریکی بحریہ میں افسر تھے اور انھوں نے کوریا جنگ میں بھی خدمات انجام دیں۔ جنگ کے بعد انھوں نے قومی مشاورتی مجلس برائے فضائیات میں تجرباتی پائلٹ کی حیثیت سے کام کیا جہاں انتہائی تیز رفتار پروازوں کے تجربات کیے جاتے تھے،جہاں آرمسٹرانگ نے 900 سے زائد پروازیں کیں۔
وہ جامعہ پرڈیو کے تعلیم یافتہ تھے اور اپنی تعلیم جامعہ جنوبی کیلیفورنیا میں مکمل کی۔آرمسٹرانگ نے 1962ء میں ناسا کے خلا باز دستے میں شمولیت اختیار کی اور پہلی بار 1966ء میں ناسا کی مہم جیمینائے 8 میں اپنا پہلا خلائی سفر کیا اور خلا میں بھیجے گئے امریکا کے اولین شہریوں میں سے ایک بنے۔ اس مہم میں انھوں نے ساتھی پائلٹ ڈیوڈ اسکاٹ کے ساتھ دو انسان بردار خلائی جہازوں کو متصل کرنے کا کام انجام دیا۔ آرمسٹرانگ کا خلا میں دوسرا اور آخری سفر جولائی 1969ء میں اپالو II کا وہ تاریخی مشن تھا جس میں انھیں چاند پر اترنا تھا۔ آرمسٹرانگ اور ان کے ساتھی بز ایلڈرن چاند کی سطح پر اترے اور وہاں ڈھائی گھنٹے گزارے جبکہ مائیکل کولنز کمانڈ ماڈیول کے ذریعے مدار میں گردش کرتے رہے۔ اس دوران دونوں خلا بازوں نے چاند کی سرزمین کا جائزہ لیا، تصاویر لیں اور مٹی اور پتھروں کے نمونے جمع کیے۔ دونوں نے چاند کی سطح پر امریکی جھنڈا لہرانے کے علاوہ ایک لوح بھی نصب کی جس پر ’’یہ وہ جگہ ہے جہاں سیارہ زمین سے آکر انسان نے پہلی مرتبہ قدم رکھا اور جو پوری انسانیت کے لیے امن کا پیغام لے کر یہاں آیا‘‘ درج تھا۔ نیل آرم اسٹرانگ نے جب پہلی بار چاند پر قدم رکھا تو ان کی زبان سے یہ الفاظ نکلے:ایک آدمی کے لیے یہ ایک چھوٹا سا قدم ہے، مگر انسانیت کے لیے وہ ایک عظیم جست ہے ۔اس کے بعد دونوں خلاباز خلائی گاڑی ایگل کے ذریعے چاند کے گرد چکر لگاتے ہوئے اپالو II جہاز تک پہنچے اور پھر 24 جولائی کو واپس زمین پر اترے۔
آرمسٹرانگ کو کولنز اور ایلڈرن کے ساتھ صدر رچرڈ نکسن کی جانب سے صدارتی تمغۂ آزادی ، 1978ء میں صدر جمی کارٹر کی جانب سے کانگریسی خلائی تمغہ اعزاز اور 2009ء میں کانگریسی طلائی تمغے سے نوازا گیا۔25 اگست 2012ء کو آرمسٹرانگ سنسناٹی، اوہائیو میں 82 سال کی عمر میں وفات پا گئے، جس کی وجہ دل کی شریانوں کے بند ہونے کی وجہ سے پیدا ہونے والی پیچیدگی تھی۔چاند پر قدم رکھنے والے پہلے انسان کی حیثیت سے نیل آرمسٹرانگ کا نام تاریخ میں ہمیشہ کے لیے امر ہو گیا ہے۔ پاکستان سمیت دنیا بھر کے مختلف ممالک میں ان کی برسی کے موقع پر مختلف اداروں اور تنظیموں کی جانب سے منعقدہ تقریبات میں ان کی خدمات کو اجاگر کیا جائے گا۔