اسلام آباد۔12فروری (اے پی پی):چیئرمین سیکورٹیز اینڈایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی )عاکف سعید نے صنعت کے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر مضبوط، جامع اور ٹیکنالوجی سے لیس انشورنس سیکٹر کی ترقی کیلئے کمیشن کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ بدھ کوایس ای سی پی کے زیراہتمام "بیمہ شدہ پاکستان کی جانب سفر ، تعاون، شمولیت اور جدت کا فروغ کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے پاکستان میں انشورنس کے فروغ کیلئے ایس ای سی پی کے حالیہ اقدامات کی تفصیلات پیش کیں، جن میں اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ فعال مشاورت، ملک کے بنیادی انشورنس قوانین میں جاری ترامیم اور جدت و ڈیجیٹائزیشن کو فروغ دینے پر خصوصی توجہ شامل ہے۔
استقبالیہ خطاب میں ایس ای سی پی کے کمشنر مجتبیٰ احمد لودھی نے پاکستان کی انشورنس انڈسٹری کی ترقی کو تیز کرنے میں تعاون اور ٹیکنالوجی کے استعمال کی اہمیت پر زور دیا۔ کانفرنس کے دوران ایس ای سی پی نے صنعت کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے کئی ڈیجیٹل اقدامات کا آغاز کیا۔ایس ای سی پی نے میرین انشورنس کی آٹومیشن متعارف کرائی، جو میرین انشورنس پالیسیوں کے اجرا کو مؤثر بنانے کے لیے ڈیجیٹل حل ہے۔ ایک اور قابلِ ذکر اقدام انشورنس پالیسی فائنڈر سروس تھی، جو ایس ایم ایس پر مبنی سہولت ہے اور لواحقین کو اپنے مرحوم اہلِ خانہ کی انشورنس پالیسیوں کو تلاش کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے، جس سے کلیمز کے عمل کو آسان بنایا جا سکتا ہے۔
کانفرنس میں چار پینل مباحثوں میں ہر ایک کا محور پاکستان کے انشورنس سیکٹر کو مضبوط بنانے کے اہم پہلوؤں پر تھا، جن میں قدرتی آفات اور زرعی انشورنس سے متعلق سیشن میں مالی نقصانات کو کم کرنے کے لیے ایک جامع حکمت عملی اپنانے اور انشورنس کوریج تک وسیع رسائی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ کانفرنس میں موٹر انشورنس کی بحث نے صارفین کی حفاظت اور مالی تحفظ کو بڑھانے کے لیے لازمی موٹر انشورنس کے نفاذ کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ کانفرنس کی اختتامی تقریب کی صدارت رکن سندھ صوبائی اسمبلی سعید غنی نے کی۔ انہوں نے کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر ایس ای سی پی کو مبارکباد دی اور تقریب کے دوران پیش کی گئی قیمتی آراء کو سراہا
جنہوں نے پاکستان کے انشورنس سیکٹر کے مستقبل کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرنے کی صلاحیت کو اجاگر کیا۔