چیئرمین سینیٹ کی جاپان کے سفیر کونینورو مٹسوداسے ملاقات میں گفتگو

145

اسلام آباد ۔ 8 اپریل (اے پی پی) چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ پاکستان جاپان کے ساتھ اپنے دوطرفہ تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور ہماری خواہش ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان دوستانہ تعلقات کو کثیر الجہتی شعبوں میں وسعت دی جائے ۔ چیئرمین سینیٹ نے ان خیالات کا اظہار جاپان کے سفیر کونینورو مٹسوداسے پارلیمنٹ ہاﺅس میں پیر کو ملاقات کے دوران کیا ۔ چیئرمین سینیٹ نے جاپانی سفیر کو خوش آمدیدکہتے ہوئے جاپان کی حکومت کی جانب سے بلوچستان میں شروع کیے گئے منصوبوں پر شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے جاپان کی حکومت کی جانب سے دادو ، خضدار ٹرانسمشن نظام کے منصوبے کا ذکر کیا اور کہا کہ 7302 ملین جاپانی ین کی لاگت سے 275 کلو میٹر طویل ٹرانسمشن لائن بچھائی جارہی ہے جس سے دادو اور خضدار کے گرڈ اسٹیشن کو آپس میں لنک کیا جائے گا جبکہ تعلیم کے شعبے میں 200 پرائمری سطح کے سکولوں کو مڈل کی سطح تک اپ گریڈ کیا جائے گاجس کے تحت سائنس رومز ، ٹیکنکل ورکشاپس کی تعمیر اور ضروری آلات کی فراہمی کو یقینی بنایاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جاپانی حکومت نے سماجی و اقتصادی پروگرام کے تحت بلوچستان کےلئے ایک بہت بڑی گرانٹ کی منظوری بھی دی ہے ۔جاپان کی حکومت نے بلوچستان کے عوام کا معیار زندگی بہتر بنانے کےلئے پانی ٹیوب ویل اور کھدائی کےلئے مشینیں محکمہ آبپاشی کے حوالے کی ہیں ۔سفیر نے بتایا کہ حکومت نے صوبہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں ٹیکنکل ایجوکیشن اور پیشہ وارانہ تربیت کےلئے مشنری اور آلات کی خریداری کےلئے بھی 500 ملین جاپانی ین فراہم کیے ہیں جبکہ بلوچستان یونیورسٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کو بھی 200 ملین جاپانی ین کی گرانٹ دی ہے اور یونیورسٹی کے مختلف شعبوں کو جدید آلات فراہم کیے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی کے سول ، مائننگ اور پٹرولیم ڈیپارٹمنٹ سے 3 طلباءکو جاپان اعلیٰ تعلیم کےلئے بھیجا گیا ہے ۔ چیئرمین سینیٹ نے بلوچستان میں زرعی شعبے کو بہتر بنانے کےلئے جاپان کی حکومت کی جانب سے فراہم کردہ معاونت پر شکریہ ادا کیا اور ایوان بالاءکے افسران کی جاپانی کی پارلیمنٹ میں ٹریننگ کے اقدام کو بھی سراہا ۔ چیئرمین سینیٹ نے پاکستان اور جاپان کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر زور دیا اور تجارتی سطح پر عدم توازن کو کم کرنے کی تجویز دی ۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی سطح پر دوطرفہ معاونت کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے ۔چیئرمین سینیٹ نے جاپان کی پارلیمان کے ایوان بالاءکے صدر کو پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی ۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہا ںہے اور تمام مسائل کا حل پر امن طریقے سے چاہتاہے تاہم بھارتی جنگ جنون خطے کے پائیدار امن اور ترقی کے راستے میں رکاوٹ بنا ہوا ہے ۔انہوں نے کہا بھارتی مقبوضہ افواج مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے اور معصوم بچوں ، عورتوں اور شہریوں کو ظلم اور بربریت کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو اس سلسلے میں آگے بڑھنا ہوگا اورمسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کےلئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان اور جاپان نے مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے بین الاقوامی سطح پر بہترین تعاون دیکھنے میں آیا ہے ۔انہوں نے اس بات پر زور دیاکہ پاکستان میں سرمایہ کاری کےلئے وسیع مواقع موجو دہیں اور جاپان کے سرمایہ کار گوادر میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقعوں سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں جس سے دوطرفہ اقتصادی و معاشی تعاون مزید مستحکم ہوگا ۔جاپان کے سفیر نے بتایا کہ جاپان کی حکومت گوادر میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی خواہش رکھتی ہے ۔ ملاقات میں پارلیمانی فرینڈ شپ گروپس کو موثر بنانے پر زور دیا گیا ۔ جاپان کے سفیر نے چیئرمین سینیٹ کو بتایا کہ جاپان کی حکومت بلوچستان کے طلباءکو جاپان کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں تعلیم کےلئے معاونت فراہم کرنے کی خواہاں ہے اور طلباءکو اعلیٰ تعلیم کےلئے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کیے جائیں گے ۔