اسلام آباد ۔ 11 ستمبر (اے پی پی) قومی احتساب بیوروکے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس نیب ہیڈ کوارٹرز میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغر، پراسیکیوٹر جنرل نیب سیّد اصغر حیدر، ڈی جی آپریشن نیب ظاہر شاہ، ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان نعیم منگی اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں شوگر کمیشن کی رپورٹ کا تفصیلی جائزہ لینے کے علاوہ مبینہ شوگر سبسڈی سکینڈل کی غیر جانبدرانہ، آزادانہ، شفاف، میرٹ اور قانون کے مطابق تحقیقات کیلئے تجربہ کاراور محنتی افسران پر مشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی۔ ٹیم میں دو انویسٹی گیشز افسران، فنانشل ایکسپرٹ، لیگل کنسلٹنٹ، شوگر انڈسٹری کے معاملات کے بارے میں تجربہ رکھنے والے ایکسپرٹ، فرانزک ایکسپرٹ اور کیس افسر/ایڈیشنل ڈائریکٹر اور متعلقہ ڈائریکٹر شامل ہوںگے۔ تحقیقات کی نگرانی ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان نعیم منگی کریں گے جبکہ چیئرمین نیب، ڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل اکائونٹیبلٹی اور ڈی جی آپریشنز مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ کا نیب ہیڈکوارٹرز میں ماہانہ جائزہ لیا جائے گا۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تحقیقات کو شفاف، غیر جانبدارانہ اور میرٹ پر کام مکمل کرنے کیلئے تمام صوبوں سے چینی سبسڈی سے متعلق مکمل تفصیلات معلوم کرنے کے علاوہ ایس ای سی پی سے متعلقہ کمپنیوں کی مالی اور آڈٹ رپورٹس اور دیگر متعلقہ اداروں سے معلومات حاصل کرکے معاملہ کی تہہ تک پہنچا جائے گا۔ چیئرمین نیب نے ہدایت کی کہ چینی سبسڈی کی تحقیقات انتہائی غیر جانبدارانہ، شفاف، میرٹ اور پروفیشنل انداز میںمکمل کی جائیں اور تحقیقات میں تمام متعلقہ افراد اور محکموں کو اپنی صفائی کا پورا موقع فراہم کیا جائے اور غیر قانونی طریقہ سے چینی سبسڈی وصول کرنے والے ہر اس شخص کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی جن کو غیر قانونی طریقے سے چینی پر سبسڈی دی گئی۔