چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا نسداد بدعنوانی کے عالمی دن کے موقع پر سیمینار سے خطاب

62

اسلام آباد ۔ 9 دسمبر (اے پی پی) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ کسی سے گٹھ جوڑ اور سیاسی انتقام کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، نیب حکومت اور اپوزیشن کی پرواہ کئے بغیر بلاامتیاز قانون کے مطابق کاروائی جاری رکھے گا، موجودہ حکومت کا کریڈٹ ہے کہ نیب پر کوئی دبائو نہیں ہے، نیب 2017ء کے بعد کسی فیس، رتبہ اور اثر ورسوخ، دھونس اور دھمکی میں نہیں آیا، ہم نے اپنی منزل کا تعین کر رکھا ہے جو کہ بدعنوانی کا خاتمہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو ایوان صدر میں انسداد بدعنوانی کے عالمی دن کے موقع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی ایک عالمی مرض ہے۔ بعض ممالک میں یہ زیادہ اور بعض میں کم ہے تاہم کوئی بھی ملک کرپشن نہ ہونے کا دعویٰ نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح قیام پاکستان کے بعد اپنی تقریر میں کہا تھا کہ ملک کو بدعنوانی اور اقرباء پوری جیسے مسائل درپیش ہیں جب تک یہ دونوں مسائل حل نہیں ہوں گے ملک ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہو سکتا۔ ملک میں کرپشن میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف بدعنوانی کے خلاف جنگ نہیں ہے بلکہ متعفن نظام کے خلاف جنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب سمیت ہر پاکستانی کی ذمہ داری ہے کہ وہ بدعنوانی کے خاتمے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ ہر شخص اپنے قول و فعل کے لئے اپنے پردگار کو جواب دہ ہے۔ ہمیں خود احتسابی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب 2017ء کے بعد کسی فیس، رتبہ اور اثر ورسوخ، دھونس اور دھمکی میں نہیں آیا۔ ہم نے اپنی منزل کا تعین کر رکھا ہے جو کہ بدعنوانی کا خاتمہ ہے ۔بدعنوانی کے خاتمے کے لئے پوری قوم کو یکجا ہو کر ملک اور نیب کا ساتھ دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ قانون سازی اور قانون کی حکمرانی کے لئے پارلیمنٹ اپنا کردار ادا کرے۔ نیب کے مقدمات سے متعلق قیاس آرائیوں سے گریز کرنا چاہیے۔ جن لوگوں کے خلاف نیب کاروائیاں کررہا ہے وہ گزشتہ 30 سے 35 سال سے اقتدار میں ہیں جبکہ موجودہ حکومت کو اقتدار میں آئے 15 ماہ ہوئے ہیں۔