عالمی یوم انسانی حقوق، عالمی برادری کوکشمیر میں بھارتی مظالم کی روک تھام اورکرفیو کے خاتمے کے لئے محض مذمت سے آگے بڑھ کر موثر اقدامات کرنے ہوں گے ، علی امین خان گنڈا پور

اسلام آباد ۔ 9 دسمبر (اے پی پی) وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستا ن علی امین خان گنڈا پور نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے پرُ زور اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی روک تھام اور چار ماہ سے زائد عرصہ سے جاری کرفیو کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کریں، انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سفاکانہ اقدامات کی محض مذمت کرنے سے آگے بڑھ کر موثر اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ کشمیریوں پر ظلم وجبر کی ستر سالہ سیاہ رات کا خاتمہ کیا جاسکے۔ پیر کو اپنے بیان میں وفاقی وزیر نے کہا کہ انسانی حقوق کے عالمی اداروں نے اپنی رپورٹس میں بھارتی مظالم کو بے نقاب کیا ہے اور پوری دُنیا پر بھارت کے بدنما چہرے کو واضح کیا ہے لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ اس حوالے سے بھارت پرعا لمی دباﺅ میں اضافہ کیا جائے اور بھارت پر اقتصادی پابندیاں عائد کی جائیں۔علی امین خان گنڈاپور نے مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں اقلیتوں کے حقوق کے حوالے سے عالمی دُنیا کو خبردار کرتے ہوئے کہاکہ ہندو انتہاپسند بھارت میں اقلیتوں کے حقوق کے حوالے سے ایک بڑ ا انسانی المیہ جنم لے رہا ہے جس کی شدت نازی جرمنی سے بھی کئی زیادہ ہو سکتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ آج بھارت کے تمام ادارے ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی اور آر ایس ایس کے ایجنٹس بن چکے ہیں اور بھارت کی تمام اقلیتں ہندو انتہا پسندوں کے رحم وکرم پر چھوڑ دی گئی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ آج کے بھارت میں نام نہاد سیکولرازم دفن ہو چکا ہے اور بھارت ہندو انتہا پسند فاشسٹ ریاست بن چکاہے جو کہ نہ صرف اقلیتوں کے لیے بلکہ علاقائی اور عالمی امن کے لیے بھی انتہائی خطرناک ثابت ہو گا۔ انہوںنے کہاکہ عالمی برادری اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو خطے میں ابھرتی اس نئی اور خطر ناک صور ت حال کا بروقت نوٹس لینا ہوگا تاکہ علاقائی اور عالمی امن کو یقینی بنایا جاسکے۔انہوںنے کہا کہ مقبوضہ کشمیر ماورائے عدالت قتل، خواتین کی عصمت دریاں، پیلٹ گن سے بچوں کی آنکھوں کو چھلنی کرنے اور اجتماعی قبروں کی صورت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی ایک المناک مثال بن چکا ہے اور شاید ہی دنیا کے کسی کونے میں انسانی حقوق کی اس طرح دھجیاںاڑائی جا رہی ہوں۔ انہوںنے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم اگر دُنیا کے کسی اور خطے میں ہو رہے ہوتے تو انسانی حقوق کے علمبردار اس ک پر کوئی نہ کوئی ایکشن لے چکے ہوتے انہوںنے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اپنے معاشی و سیاسی مفادات سے باہر نکل کر انسانیت کا سوچیں اور آج کے دن یہ عزم کریں کہ وہ انسانی حقوق کے تحفظ کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل کریں گے اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے قتل عام کو فوری بند کروائیں۔