چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی مختلف ممالک کے سفارتکاروں سے ملاقاتیں

78
عیدالاضحیٰ کا مقدس دن ہمیں قربانی، ہمدردی اور یکجہتی کا پیغام دیتا ہے ،بلاول بھٹو زرداری

اسلام آباد۔7مارچ (اے پی پی):پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے برطانیہ، فرانس اور امریکہ کے سفیروں کے ساتھ اعلیٰ سطحی سفارتی ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے، تجارتی شراکت داری کو وسعت دینے اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

جمعہ کو جاری ایک بیان کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے یہاں زرداری ہائوس میں برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ سے ملاقات کی جس میں پاکستان اور برطانیہ کے دو طرفہ تعلقات اور مزید تعاون کے مواقع پر گفتگو ہوئی۔ دونوں رہنمائوں نے تجارتی تعلقات اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے دیگر امور بشمول علاقائی استحکام اور سفارتی روابط پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل نیئر حسین بخاری بھی موجود تھے۔ ایک علیحدہ ملاقات میں بلاول بھٹو زرداری نے فرانسیسی سفیر نکولس گالے کا زرداری ہائوس میں خیرمقدم کیا۔ دونوں شخصیات نے پاکستان اور فرانس کے درمیان تجارتی تعلقات کو وسعت دینے اور اقتصادی تعاون کو مضبوط کرنے کی اہمیت پر اتفاق کیا۔ ملاقات میں سرمایہ کاری، تجارت اور ثقافتی تبادلے سمیت مختلف شعبوں میں قریبی تعاون پر زور دیا گیا۔

اس کے علاوہ علاقائی امور اور دیگر باہمی دلچسپی کے معاملات پر بھی گفتگو ہوئی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے امریکی ناظم الامور نٹالی اے بیکر سے بھی ملاقات کی جس میں پاکستان اور امریکہ کے تعلقات پر گفتگو ہوئی۔ اس دوران اقتصادی اور تجارتی روابط کو فروغ دینے، سفارتی تعاون کو بڑھانے اور علاقائی امن و استحکام کے لیے مشترکہ کوششوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

دونوں فریقین نے سکیورٹی اور اقتصادی ترقی سمیت خطے کے اہم مسائل پر اپنے خیالات کا تبادلہ کیا اور تجارت، سرمایہ کاری اور سٹریٹجک تعاون میں گہرے روابط کی ضرورت پر اتفاق کیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ملاقاتیں پیپلز پارٹی کی عالمی برادری کے ساتھ روابط کو فروغ دینے اور پاکستان کے سفارتی و اقتصادی شراکت داری کو مضبوط کرنے کے عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کلیدی عالمی شراکت داروں کے ساتھ باہمی مفاد پر مبنی تعلقات خاص طور پر تجارت، اقتصادی ترقی اور علاقائی امن کی مشترکہ کوششوں کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔