چیئرمین کشمیر کمیٹی شہر یار خان آفریدی کا یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی میں تقریب سے خطاب

لاہور۔5 نومبر (اے پی پی ):چیئرمین کشمیر کمیٹی شہر یار آفریدی نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کا بیانیہ اپنی موت آپ مر گیا ہے کیونکہ انہوں نے پاکستان دشمن کا بیانیہ پیش کیا‘ پی ڈی ایم سے لوگ متنفر ہو رہے ہیں کیونکہ یہ دشمن کے بیانیہ کو فروغ دے رہے ہیں‘ اپوزیشن سے کسی بھی قسم کی بات کیلئے تیار ہیں لیکن کرپشن پر کوئی کمپرومائز نہیں ہو گا‘ آج اپوزیشن جماعتوں کو این آر او دے دیں تو یہ جمہوریت کا راگ الاپ کر پاکستان کے خیر خواہ بن جائیں گے جن کا مقصد اپنی جیبیں اور چوریاں بچائو ہے‘ حکومت کیلئے مہنگائی سب سے بڑا امتحان اورٹیسٹ کیس ہے‘ہم مافیاز کا مقابلہ کرکے مثال قائم کرینگے جس نے چینی اور آٹا کی ذخیرہ اندوزی کی اسے نہیں چھوڑیں گے‘ ملک محفوظ ہاتھوں میں ہے‘ دشمن جو بھی انتشار پھیلائے گا اس کا ڈٹ کر مقابلہ کرینگے‘ ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعرات کے روز یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی(یو ایم ٹی) لاہورمیںستارہ ہلال فاﺅنڈیشن کے تحت منعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا‘ شہر یار آفریدی نے کہا کہ نبی آخر الزمان تمام جہانوں کےلئے رحمت بناکر بھیجے گئے ہےں حضور اکرمﷺ کی 63 سالہ زندگی کا مقصد انسانیت کی فلاح ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ نیلسن منڈیلاکو دنیا انسانیت کی خدمت کی وجہ سے تسلیم کرتی ہے لہٰذا ہمیں حضرت محمدﷺ کی صفات اور انسانیت کی خدمات کو بھی لوگوں کے سامنے پیش کرنا چاہئے۔ شہریار آفریدی نے کہا کہ ہمیں دنیا کو بتانا چاہیے کہ سترہ نکاتی ایجنڈا چودہ سو سال پہلے نبی آخر الزمان نے پہلے ہی بتا دیا ہے جس کی دنیا آج تائید کر رہی ہے۔جس طرح یورپ میں ہولو کاسٹ یاکسی شخص کے خلاف سخت الفاظ استعمال نہیں کر سکتے اسی طرح ناموس رسالتپر بھی کوئی بات برداشت نہیں کی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ہم دیو بندی، اہلحدیث اور اہل تشیع میں تقسیم ہو چکے ہیں، ان موضوعات پر ہم خوب ہنگامہ کرتے ہیں لیکن چائلڈ لیبر اور بچوں کے ساتھ زیادتی پر کوئی نہیں بولتا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ کشمیر میں 452 دن سے لاک ڈاﺅن لگاہواہے ، پیلٹ گن جس پر پابندی ہے کشمیر میں آزادانہ استعمال ہورہاہے اس پر تو یورپ نہیں بولتا۔ لہٰذا ہمیں خود امت مسلمان اور انسانیت کی بقا کے لئے بات کرنا ہوگی ہمےں مدرسہ مسجد مندر گوردوارہ سکول کالجز یونیورسٹی سمیت ہر پلیٹ فارم پر اپنے پیارے نبی کی سیرت اور احکامات کو پھیلانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں سندھی‘ بلوچی اور پٹھان میں تقسیم نہیں ہونا انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت میں اللہ کے محبوب کی زندگی کو اپنانے اور اس پر عمل کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ آج مسلمانوں کو پوری دنیا میں نفرت کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔طلبا کو نصیحت کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ طلبا عہد کر ےں کہ وہ اللہ کے دےن اور نبی کے بتائے ہوئے راستے پر عمل پیرا ہوتے ہوئے اپنے کردار کو بہتر بنائےں گے۔