چیئر مین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت ادارہ برائے پارلیمانی خدمات کے بورڈ آف گورنرز کااجلاس، پپس کے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی متفقہ منظوری

2

اسلام آباد۔27جون (اے پی پی):ادارہ برائے پارلیمانی خدمات (پپس )کے بورڈ آف گورنرز کااجلاس بورڈ آف گورنرزکے صدر و چیئر مین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت جمعہ کو یہاں ہوا۔ اجلاس میں پپس کے مالی سال 2025-26 کے بجٹ کی متفقہ طور پر منظوری دی گئی۔ پپس بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں ڈپٹی سپیکر قومی ا سمبلی سید غلام مصطفیٰ شاہ، سپیکر صوبائی اسمبلی بلوچستان عبدالخالق خان، سپیکر صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا بابر سلیم سواتی ،سپیکر قانون سازی اسمبلی آزاد جموں و کشمیر چوہدری لطیف اکبر،سینیٹر شاہ زیب درانی، سینیٹر اشرف علی جتوئی، رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالغفور حیدری، رکن قومی اسمبلی زرتاج گل جبکہ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے سپیکر صوبائی اسمبلی پنجاب ملک محمد احمد خان، سپیکر صوبائی اسمبلی سندھ سید اویس قادر شاہ اور سینیٹر سید علی ظفر نے شرکت کی۔اجلاس میں سیکرٹری سینیٹ سید حسنین حیدر، ایگزیکٹو ڈائریکٹر پپس عاصم گورایہ بھی موجود تھے۔

سید یوسف رضا گیلانی نے سابقہ اور موجودہ تمام بورڈ ممبران کے اہم کردار اور خدمات کو سراہا جنہوں نے ادارے کو فنی و حکمت عملی رہنمائی فراہم کی۔ صدر بورڈ آف گورنرز نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ بورڈ میں موجود تجربہ کار قانون سازوں کی موجودگی میں پپس اپنی آئینی ذمہ داریاں بھرپور طریقے سے ادا کرتا رہے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان انسٹیٹیوٹ فار پارلیمنٹری سروسز ملک کا نمایاں ادارہ ہے جو ارکان پارلیمنٹ، سیکریٹریٹ، صوبائی اسمبلی و دیگر اداروں کے عملے کی پیشہ ورانہ تربیت، تحقیق اور پارلیمانی مضبوطی کے لیے خدمات سرانجام دیتا ہے۔ انہوں نے ادارے کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چھ ماہ میں ادارے کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور ان کی ٹیم نے نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ اس دوران ملک بھر میں 24 سے زائد تربیتی و آگاہی پروگرامز منعقد کیے گئے جن میں 580 اراکینِ پارلیمنٹ اور 373 سیکریٹریٹ افسران نے شرکت کی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ادارے نے 70 تحقیقی رپورٹس اور 2 کتب تیار کیں۔

نیشنل سکول آف پبلک پالیسی اور سول سروسز اکیڈمی کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے۔777 طلبہ، انٹرنز، ماہرین اور سول سرونٹس نے ادارے کی سرگرمیوں میں شرکت کی۔ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ادارے نے مالی سال2025-26 کے لیے بجٹ تخمینوں میں 33 فیصد اضافہ تجویز کیا ہے۔انہوں نے وضاحت کی کہ اس اضافہ کی بڑی وجہ 24 ملازمین کی پپس اسلام آباد منتقلی ہے جو جولائی 2024 کے بورڈ فیصلے کے تحت عمل میں آئی جس سے ادارے کے اسلام آباد دفتر میں 20 فیصد عملہ بڑھا ہے۔ یہ 24 ملازمین صوبائی اسمبلیوں میں خدمات سرانجام دے رہے تھے۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر بورڈ عاصم گورایہ نے ممبران بورڈ کو پپس کے بجٹ پر تفصیلی آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ پپس کے مالی سال 2024-25 کا بجٹ 513.4 ملین روپے تھے جس میں سے ایک تہائی حصہ 171.1 ملین روپے ایوان بالا جبکہ دو تہائی حصہ 342.3 ملین روپے قومی اسمبلی نے فراہم کیے تھے۔ 40 ملین صوبائی اسمبلیوں نے دس ملین کے حساب سے فنڈز فراہم کیے تھے۔

انہوں نے مالی سال 2025-26 کے بجٹ کے حوالے سے بتایا کہ 723.4 ملین روپے تجویز کیے گئے ہیں جس میں سے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے لئے 683.4 ملین روپے جبکہ صوبائی اسمبلیوں کا حصہ وہی 40 ملین روپے تجویز کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے ایوان بالا ایک تہائی کے حساب سے 227.8 ملین روپے جبکہ قومی اسمبلی کے لئے دوتہائی کے حساب سے 455.6 ملین روپے تجویز کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پپس کے 24 ملازمین صوبائی اسمبلیوں سے پپس ہیڈ آفس میں ٹرانسفر کیے گئے ہیں جس کی وجہ سے بجٹ میں 13 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سالانہ بجٹ میں 20 فیصد اضافہ کیا جاتاہے مگر رواں برس 24 ملازمین کے ٹرانسفر کی وجہ سے 33 فیصد اضافہ کیا گیاہے۔ تجویز کردہ بجٹ کو بورڈ آف گورنرز کے ممبران نے متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے ادارے کی کارکردگی اور افادیت اور دائرہ کار کو مزید بڑھانے کی سفارش کر دی جس پر صدر بورڈ آف گورنرز و چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے بورڈ ممبران کی سفارشات تحریری طور پر طلب کر لیں تاکہ ان پر موثر انداز میں عملدرآمد کرایا جا سکے۔