چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی سے اٹلی کی سفیر ماریلینا ارملین کی ملاقات

99

اسلام آباد۔17فروری (اے پی پی):چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحیٰی آفریدی نے کہاہے کہ عدلیہ کا مینڈیٹ قانون کی تشریح کرنا ہے ،ریاستی ستونوں کے مابین توازن برقراررکھنے میں عدلیہ کا کلیدی کردار ہے ۔ سپریم کورٹ کے شعبہ تعلقات عامہ کے جاری ایک اعلامیہ کے مطابق پاکستان میں اٹلی کی سفیر ماریلینا ارملین نے پیر کو یہاں سپریم کورٹ بلڈنگ میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی سے ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جس میں بنیادی طور پر عدالتی تعاون اور دونوں ممالک کے درمیان بہترین طریقوں کے تبادلے پر توجہ دی گئی۔چیف جسٹس نے سفیر ارمیلن کو پاکستان کے آئینی ڈھانچے کے بارے میں بریفنگ دی جس میں ریاست کے تین ستونوں قانون سازی، ایگزیکٹو اور عدلیہ کے درمیان طاقت کے ٹرائیکوٹومی کو اجاگر کیا۔چیف جسٹس نے اس بات پر زور دیا کہ عدلیہ کا مینڈیٹ قانون کی تشریح کرنا ہے اور ان شاخوں کے درمیان توازن برقرار رکھنے میں اس کا اہم کردار ہے۔

سفیر ارمیلن نے موجودہ دوطرفہ تعاون کے فریم ورک کے تحت عدالتی تعلیم اور تبادلہ پروگراموں کے ذریعے باہمی سیکھنے کے مواقع کا حوالہ دیتے ہوئے اٹلی اور پاکستان کے عدالتی نظام کے درمیان مماثلت کو نوٹ کیا۔ان تجاویز کا خیرمقدم کرتے ہوئے چیف جسٹس یحیٰی آفریدی نے ریمارکس دیئے کہ وزارت خارجہ کی جانب سے فراہم کیے جانے والے ایکسچینج پروگرامز عدالتی طریقوں کو تقویت بخشیں گے اور اداروں کے درمیان گہری تفہیم کو فروغ دیں گے۔

چیف جسٹس نے وفد کو آنے والے اصلاحاتی اقدامات بالخصوص کمرشل لٹیگیشن کوریڈور کے بارے میں آگاہ کیا اور بتایاکہ اس کا مقصد ضلعی سطح پر متحرک عدالتوں اور ہائی کورٹس کی سطح پر مختص بینچ اور سپریم کورٹ آف پاکستان تجارتی تنازعات کاباسرعت حل ہے۔ خصوصی کوریڈور بنانے کا مقصد تجارتی معاملات کو جلد نمٹانا اور جلد از جلد حل کرنا ہے۔ اس سے تجارتی معاہدوں کے نفاذ میں زیادہ تر استحکام پیدا ہونے اور اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دینے کا امکان ہے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ میٹنگ کے بعد نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی (NJPMC)کے اقدامات کو ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ شیئر کیا جائے گا تاکہ وہ اپنی پسند کی سرگرمیوں سے استفادہ کر سکیں اور انہیں جاری یا متوقع پروگراموں کے فریم ورک میں ایڈجسٹ کر سکیں۔سفیر ارمیلن نے اس تجویز کو سراہا اور کہا کہ تجارتی تنازعات کے موثر حل سے سرمایہ کاری میں اضافے کی حوصلہ افزائی ہوگی اور قومی معیشت کو بحال کرنے میں مدد ملے گی۔

دونوں فریقوں نے تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے آمادگی کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس نے عدالتی اصلاحات میں شفافیت اور عوامی شمولیت کے لیے عدلیہ کے عزم کا اعادہ کیا جبکہ سفیر ارمیلن نے لوگوں سے گہرے تعلقات کو فروغ دینے میں اٹلی کی دلچسپی پر زور دیا۔بعدازاں جذبہ خیر سگالی کے طور پر چیف جسٹس نے سفیر ارملین کو ایک سووینئر پیش کیا جبکہ اطالوی سفیر نے چیف جسٹس کو ایک یادگاری تحفہ پیش کیا جو پاکستان اور اٹلی کے درمیان مضبوط تعلقات کی علامت ہے۔