اسلام آباد۔28نومبر (اے پی پی):چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے اہم اصلاحاتی شعبوں میں پیش رفت کا جائزہ لینے اور سپریم کورٹ میں زیر التواء ٹیکس کیسز کو حل کرنے کے لیے دو الگ الگ اجلاسوں کی صدارت کی ۔ جمعرات کو سپریم کورٹ کے شعبہ تعلقات عامہ کے جاری اعلامیہ کے مطابق پہلے اجلاس میں جسٹس عائشہ اے ملک اورجسٹس شاہد بلال حسن کے علاوہ سپریم کورٹ کے رجسٹرار محمد سلیم خان، شیر شاہ اور دیگر نے شرکت کی۔اجلاس کا ایجنڈا اہم اصلاحاتی شعبوں میں پیش رفت کا جائزہ لینے پر توجہ مرکوز کرنا تھا۔
چیف جسٹس اور جج صاحبان نے ان ڈومینز میں ہونے والی نمایاں پیش رفت کا اعتراف کیا اور ٹیم کی لگن کو سراہا۔ چیف جسٹس نے سپریم کورٹ میں زیر التواء ٹیکس کیسز کو حل کرنے کے لیے ایک اور اجلاس کی صدارت بھی کی۔ اجلاس میں ٹیکس بار کے نمائندوں اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اسلام آباد کی قانونی ٹیم نے شرکت کی۔ اجلاس میں اہم مسائل، طریقہ کار اور ٹیکس سے متعلقہ مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے لیے حکمت عملیوں پر بات چیت ہوئی۔
چیف جسٹس نے شرکاء کو ٹیکس کے مقدمات کی سماعت کے لیے وقف بینچوں کی تشکیل کے بارے میں آگاہ کیا اور مقدمات کی درجہ بندی کی اہمیت پر زور دیا ۔ بار کے نمائندوں نے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا اور اٹھائے گئے اقدامات پر شکریہ ادا کیا۔شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق یہ اقدامات ادارہ جاتی ترقی کو فروغ دینے، بروقت انصاف کی فراہمی اور تمام شہریوں کے فائدے کے لیے کیس کے انتظام کو بڑھانے کے لیے سپریم کورٹ کے غیرمتزلزل عزم کی نشاندہی کرتے ہیں۔ عدالت اپنے کاموں میں شفافیت، احتساب اور کارکردگی کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔