چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت سندھ میں جیل اصلاحات سے متعلق اجلاس

132
Chief Justice Yahya

اسلام آباد۔12دسمبر (اے پی پی):چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت سپریم کورٹ برانچ رجسٹری کراچی میں جیل اصلاحات کے حوالے سے ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں اصلاحی نظام کو درپیش اہم چیلنجز پر غور کیا گیا۔

سپریم کورٹ کے افسر تعلقات عامہ کے جاری اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس نے اس بات پر زور دیا کہ اجلاس کا مقصد مشترکہ طور پر مسائل کی نشاندہی اور ان کو حل کرنا ہے۔ انہوں نے اس بات کو یقینی بنانے کے لئے اجتماعی کوششوں کی اہمیت پر زور دیا کہ قیدیوں کے ساتھ انسانی اور قانون کے مطابق سلوک کیا جائے۔ اس معاملے کی نزاکت پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے ایسے مقدمات کو ترجیح دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا جن میں ایسے قیدی شامل ہیں جو کئی سالوں سے فیصلوں کا انتظار کر رہے ہیں اور ایسے معاملوں میں تیزی لانے کے لئے میکانزم تیار کرنے کی تجویز پیش کی۔

مزید برآں انہوں نے تجویز دی کہ فوجداری انصاف کی اصلاحات کے بارے میں سابقہ پالیسیوں کا جائزہ لیا جائے تاکہ ان کے اثرات کا جائزہ لیا جاسکے اور مستقبل کی حکمت عملی تیار کی جاسکے۔اجلاس میں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس محمد شفیع صدیقی نے شرکت کی۔ سابق جج سندھ ہائی کورٹ جسٹس (ر) علی شاہ، محکمہ داخلہ اور محکمہ قانون کے سیکرٹریز، انسپکٹر جنرل آف پولیس، انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات، سینٹرل جیل کے سپرنٹنڈنٹ، اراکین صوبائی اسمبلی عبدالرزاق راجہ اور شیخ عبداللہ، سی ای او لیگل ایڈ سوسائٹی بیرسٹر حیا ایمان زاہد بھی شریک تھے۔

اجلاس کے دوران صوبہ سندھ کے لئے ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی گئی جو جیلوں کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لے گی اور اصلاحی سہولیات اور طریقوں کو بڑھانے کے مقصد سے ایک جامع اصلاحاتی پیکج تجویز کرے گی۔ ذیلی کمیٹی کی سربراہی جسٹس (ر) ارشاد علی شاہ کریں گے۔ اس کی کوآرڈینیٹر بیرسٹر حیا ایمان زاہد جبکہ عبدالرزاق راجہ اور شیخ عبداللہ ممبر ہوں گے۔ آئی جی جیل خانہ جات سندھ اور لاء اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان (ڈبلیو سی پی) کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔

ذیلی کمیٹی کے مینڈیٹ میں قیدیوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لئے قابل عمل سفارشات تیار کرنا، پیشہ ورانہ تربیت، ذہنی صحت کی مدد اور تعلیمی اقدامات جیسے بحالی کے پروگرام متعارف کروانا اور رہائی کے بعد قیدیوں کو معاشرے میں دوبارہ ضم کرنے کے لئے حکمت عملی تیار کرنا شامل ہے۔ یہ سفارشات قومی جیل اصلاحات پالیسی کا ایک اہم جزو ہوں گی جو ایک جامع اور صوبے گیر تناظر کو یقینی بنائے گی۔قبل ازیں سپریم کورٹ برانچ رجسٹری کراچی کے پہلے دورے کے موقع پر چیف جسٹس نے عملے سے گفتگو کرتے ہوئے عدالتی احاطے میں آنے والے مدعا علیہان کی مثالی خدمت کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے ہدایت کی کہ ہر مسئلے کو قانون کے تحت شائستگی اور موثر انداز میں نمٹا جائے۔ وہ ایک فرنٹ ڈیسک قائم کرنا چاہتے تھے تاکہ مدعی کے ساتھ انتہائی احترام اور وقار کے ساتھ برتائو کیا جاسکے۔ غیر مہذب رویے کی کسی بھی شکایت کے مرتکب عملےکے خلاف کارروائی ہوگی۔ انہوں نے عملے کو یقین دلایا کہ پروموشن اور سروس سے متعلق معاملات سمیت ان کی شکایات کا ازالہ کیا جائے گا بشرطیکہ وہ خدمات کی فراہمی اور شائستگی کے اعلی معیار کو برقرار رکھیں۔ رجسٹرار عملے کے خدشات کے بروقت حل کے لئے رجسٹری کا دورہ کریں گے۔