چینی کی خریدوفروخت کی نگرانی کانظام شفاف بنایاگیاہے، پہلی مرتبہ افغانستان کوچینی کی سمگلنگ نہیں بلکہ برآمد ہوئی ہے،وفاقی وزیر محمداورنگزیب

100

اسلام آباد۔11مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات سینیٹرمحمداورنگزیب نے کہاہے کہ اہم معاشی اشاریوں سے بہتری کی عکاسی ہورہی ہے، چینی کی خریدوفروخت کی نگرانی کانظا، شفاف بنایاگیاہے، انفورسمنٹ اداروں کے تعاون سے پہلی مرتبہ افغانستان کوچینی کی سمگلنگ نہیں بلکہ برآمد ہوئی ہے، تاجروں اورسرمایہ کاروں کا معیشت پراعتمادمیں اضافہ ہواہے۔

منگل کویہاں وفاقی وزیراطلاعات ونشریات عطاء اللہ تارڑ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے وزیرخزانہ نے کہاکہ گزشتہ ہفتہ وزیراعظم کوملک کی معیشت بارے مفصل رپورٹ پیش کردی گئی تھی،فروری میں ریکارڈترسیلات زرہوئی ہیں، یہ کسی بھی ماہ کی اب تک بلندترین شرح ہے، وزیراعظم، کابینہ اورحکومت کی جانب سے ہم اپنے سمندرپارپاکستانی کارکنوں کاشکریہ اداکرتے ہیں یہ لوگ نہ صرف پاکستان کے سفیر بلکہ لایف لائن بھی ہے،ہماراتخمینہ ہے کہ جاری مالی سال کے اختتام تک سمندرپارپاکستانیوں کی ترسیلات زرکاحجم 36ارب ڈالرسے تجاوزکرجائیگا جوکہ ایک نیاریکارڈہوگا۔

وزیرخزانہ نے کہاکہ سٹیٹ بینک سمیت اہم اداروں نے جوسروے کئے ہیں ان سب میں تاجروں اورصارفین نے معشیت اورمعاشی پالییسوں کے حوالہ سے اپنے اعتمادکااظہارکیاہے، صنعتی شعبہ میں جوسرگرمیاں جاری ہے اس سے بھی اسی اعتمادکی عکاسی ہورہی ہے، وزیرخزانہ نے کہاکہ سرمایہ کاروں کے اعتمادمیں بھی اضافہ ہورہاہے،سٹاک ایکسچینج میں 52ہزارنئے سرمایہ کارآئے ہیں، یہ ایک حوصلہ افزاء صورتحال ہے، گزشتہ سال سے سات آئی پی اوز(انیشنل پبلک آفرنگ) ہوئی ہے جوگزشتہ ایک دہائی کی بلندترین شرح ہے۔

وزیرخزانہ نے کہاکہ ایف بی آر نے چینی کی صنعت کیلئے بہتر پیداوری نگرانی کانظام شروع کیاہے،جس میں 5اوورسائیٹ نظام کام کررہے ہیں جن میں ٹریک اینڈٹریس سٹمپ، خودکارکاونٹرز، ویڈیوریکارڈنگ اینڈٖڈیجیٹل کاونٹنگ اورایس ٹریک شامل ہیں،شوگرملز پرتعنیات ایف بی آر اہلکاروں کوہر10 روز کے بعد تبدیل کیا جاتاہے تاکہ شفافیت کویقینی بنایاجاسکے، انفورسمنٹ کے عمل میں ایف آئی اے اورانٹلی جنس بیوروکاتعاون بھی حاصل ہے۔ان اقدامات کے زریعہ چینی جینیوین ڈسٹری بیوٹرز کوفروخت ہورہی ہے اورذخیرہ اندوزی اورمہنگائی کوکوششوں کوکم کرنے میں مددملی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ان اقدامات کے نتیجہ میں چھ شوگرملز میں 10شوٹ ہاپرز کو سیل کردیاگیاہے، ان شوگرملز پر12.5کروڑروپے جرمانے عاید کئے جاچکے ہیں۔وزیرخزانہ نے کہاکہ جاری مالی سال کے پہلے دوماہ میں چینی پرسیلزٹیکس کی مدمیں 24ارب روپے وصول کئے گئے گزشتہ سال کی اسی مدت میں چینی پرسیلزٹیکس کی مدمیں 15ارب روپے ٹیکس وصول کیاگیاتھا،سیلزٹیکس کی مدمیں 54فیصدکی نموریکارڈکی گئی ہے۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ نہ صرف ملز بلکہ سرحدوں پربھی اقدامات ہورہے ہیں،

وزیراعظم کی ہدایت اور تمام انفورسمنٹ اداروں کے تعاون سے پہلی مرتبہ افغانستان کوچینی کی سمگلنگ نہیں بلکہ برآمدات ہوئی ہے،کیونکہ ہمیں حسابات جاریہ کے کھاتوں کومتوازن بنانے کیلئے ایک ایک ڈالرکی ضرورت ہوتی ہے،وزیرخزانہ نے کہاکہ رواں سال چینی کی 5.7ملین ٹن پیداوارمتوقع ہے،گزشتہ سال کے کیری اوورسٹاک کی موجودگی سے ہمیں یقین ہے کہ اس سیزن کیلئے ضرورت کے مطابق چینی دستیاب ہوگا۔