
اسلام آباد۔31جولائی (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سی پیک سے پاکستان کو توانائی بحران پر قابو پانے، اعلیٰ معیار کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، اور نہ صرف پاکستان کے مختلف خطوں بلکہ پڑوسی ممالک کے ساتھ رابطے کو فروغ دینے میں مدد ملی ہے۔چین اور پاکستان مل کر نہ صرف اپنے لوگوں بلکہ خطے کی تقدیر کا بھی تعین کریں گے۔ پیر کو اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ مجھے چین کے نائب وزیر اعظم ہی لی فینگ اور ان کے وفد کے ارکان کا استقبال کرتے ہوئے بہت خوشی ہوئی جو سی پیک کی 10 سالہ تقریبات منانے کیلئے ہمارے ساتھ شامل ہونے کے لیے پاکستان آئے ۔
صدر شی جن پنگ کے خصوصی ایلچی کے طور پر وہ اپنے ساتھ پاکستان اور اس کے عوام کے ساتھ دوستی کا پیغام لے کر آئے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دس سالوں میں سی پیک پاکستان کی سماجی و اقتصادی رفتار کی بنیاد کے طور پر ابھرا ہے، جس سے ہمیں توانائی کی کمی کو ختم کرنے، اعلیٰ معیار کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور نہ صرف پاکستان کے مختلف خطوں میں بلکہ پڑوسی ممالک کے ساتھ رابطے اور انضمام کو فروغ دینے میں مدد ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے سی پیک محض مختلف منصوبوں کا مجموعہ نہیں بلکہ خوشحالی اور مشترکہ ترقی کی علامت ہے، یہ غربت، بے روزگاری اور پسماندگی کے خلاف ہماری انتھک جدوجہد کا عکاس ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ جہاں سی پیک کا پہلا مرحلہ ترقی کے ہارڈ ویئر کو ٹھیک کرنے کے بارے میں تھا، وہیں آنے والا دوسرا مرحلہ زراعت، تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی، مہارت کی ترقی، جدت، صنعت کاری، اقتصادی ترقی، صحت کے شعبوں پر توجہ دے کر ترقی کے سافٹ ویئر کو اپ گریڈ کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس موقع پر میں صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم نواز شریف کو بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے فلیگ شپ منصوبے کے طور پر سی پیک کا تصور پیش کرنے اور اس پر عمل درآمد کرنے میں ان کے اہم کردار پر زبردست خراج تحسین پیش کرنا چاہتا ہوں۔
صدر شی جن پنگ کی عالمی قیادت اور مشترکہ ترقی کا وژن ہماری دنیا خصوصاً گلوبل سائوتھ کی بہتری میں بہت اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بطور وزیراعظم میں سی پیک کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کرنے اور اسے دوبارہ پٹری پر لانے میں اپنا عاجزانہ کردار ادا کرتے ہوئے خوش ہوں۔ چین اور پاکستان مل کر نہ صرف اپنے لوگوں کی بلکہ خطے کی تقدیر کا بھی تعین کریں گے۔