چین اور پاکستان نے سی پیک منصوبہ کے تحت صنعتی تعاون کے دائرہ کار میں رشکئی اکنامک زون ک بڑی اہمیت دی ہے، آن لان کانفرنس سے شرکا کا خطاب

129
سی پیک کےتحت گوادر میں صنعت، صحت ، مواصلات اور بجلی کے متعدد منصوبے تکمیل کی جانب گامزن ہیں، گوادر پورٹ حکام

اسلام آباد۔30جون (اے پی پی):چین پاکستان اقتصادی رہداری منصوبہ کے تحت صنعتی تعاون کے دائرہ کار میں رشکئی اکنامک زون کو دونوں ممالک نے بڑی اہمیت دی ہے، شنگھائی تعاون تنظیم کے حصے کے طور پر رشکئی اقتصادی زون کو زیادہ اجاگر کرنے کے لئے آن لان کانفرنس کا انعقاد کی گیا ہے۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انڈسٹریل پارک پراجیکٹ کے ڈائریکٹر برائے آپریشن مس وانگ نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع اور انڈسٹریل پارک کے فوائد بارے مکمل پریزینٹیشن دی۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں کان کنی، زرعی مصنوعات کی پراسیسنگ ، تعمیراتی اور عمارتی ساز و سامان ، ٹیکسٹائلز، کیمیائی مصنوعات ، گاڑیوں ، تمباکو ، چمڑے اور دیگر بڑے صنعتوں میں سرمایہ کاری کے بڑے مواقع موجود ہیں۔

یہ منصوبہ 406.74 ہیکٹر رقبہ پرمشتمل ہے جس کو تین مراحل میں تقسیم کیا گیا ہے ، اس میں مجموعی طور پر 128 ملین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری ہو گی ۔ پہلے مرحلہ میں 100 ہیکٹر اراضی پر تعمیر کا دورانیہ 2 سال ہے۔ اب تک 30 فیصد اراضی بیچ دی گئی ہے۔ اب تک دو طرفہ فور لین اپروچ روڈ مکمل ہوچکا ہے اور فور جی سگنل ٹاور نصب ہو چکے ہیں۔

پارٹی ورکنگ کمیٹی کے ممبر اور سکاڈا کی مینجمنٹ کمیٹی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ژیانگ ژیانگ کے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیموں نے چنگ ڈاؤ میں 361 منصوبوں میں 238 ملین امریکی ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری کی ہے۔ چنگ ڈاؤ ایس سی او ممالک میں 2.01 ارب ڈالر 155 منصوبوں پر خرچ کرے گی۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور سکاڈا کے مابین باہمی روابط کو مزید تقویت مل سکتی ہے۔ اس کانفرنس کا اہتمام سکاڈا ، پاکستان چائنا سنٹر (پی سی سی) ، اور سی آر بی سی نےمشترکہ طور پر کیا جس میں چین اور پاکستان کے مابین معاشی ، تجارت اور صنعتی ترقی اور تعاون کو فروغ دینے اور متحرک پلیٹ فارم جیسے ایشوز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

پی سی سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر وانگ زیہائی نے بتایا کہ چین کے کاروباری اداروں کو پاکستان میں داخل ہونے کے لئے اگست میں بڑے پیمانے پر ایک کانفرنس منعقد کی جائے گی۔