چین پاکستانی طلباء کے لیے تعلیم کے حوالے سے پہلی منزل ہے ، پاکستانی سفیر معین الحق

112

بیجنگ۔18اکتوبر (اے پی پی):چین میں پاکستان کے سفیر معین الحق نے کہا ہے کہ چین پاکستانی طلباء کے لئے تعلیم کے حوالے سے پہلی منزل بن گیا ہے جہاں مختلف چینی یونیورسٹیوں میں تقریباً 28ہزار پاکستانی طلبہ زیر تعلیم ہیں۔

چین پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک)کنسورٹیم آف یونیورسٹیزکے تحت چوتھی ایکسچینج میکنزم کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان کے درمیان وسیع تعلقات کے لیے تعلیم اور اقتصادی روابط بہت اہمیت رکھتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کنسورٹیم آف یونیورسٹیز 2017 میں قائم کیا گیا تھا جو چین پاکستان تعلقات کا اہم جزو ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ابتداء میں 19 یونیورسٹیاں اس کنسورٹیم کا حصہ تھیں جبکہ 4 سالوں میں اس کنسورٹیم میں یونیرسٹیوں کی تعداد 83 ہو گئی جس میں پاکستان سے 61 اور چین کی 22 یونیورسٹیاں شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالہ سے ہمیں نہ صرف یونیورسٹیوں کی تعداد میں اضافہ کرنا ہے بلکہ بزنس ایڈمنسٹریشن ، ٹرانسپورٹ ، انجینئرنگ ، ذہنی نشوونما سمیت کئی دیگر شعبوںکو بھی شامل کرنا ہے۔پاکستانی سفیر معین الحق نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران دونوں ممالک نے مواصلات کے شعبے میں تعاون جاری رکھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس بڑی اہمیت کی حامل ہے،اس سال چین اورپاکستان سفارتی تعلقات کی 70ویں سالگرہ منا رہے ہیں جو 7 دہائیوں کے سفر میں اہم سنگ میل ہے، دوسری اہم بات پاکستان ہائر ایجوکیشن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا قیام ہے جس کا آج افتتاح ہواہے،

سفیر معین الحق نے کہا کہ کنسورٹیم کی کامیابی چین پاکستان کی تاریخ ، زبان اور ثقافت کے مطالعہ ، ہم آہنگی ور چینی معیشت اور کاروباری طریقوں کے بارے میں آگاہی اور سی پیک کے ممکنہ منصوبوں پر تحقیق کو فروغ دینے میں بھی بہت اہم ہے۔