بیجنگ۔19اکتوبر (اے پی پی):نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ دنیا کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کا بہترین ذریعہ ہے، چین پاکستان کا تزویراتی شراکت دار ہے، پاکستان کو چین کی دوستی پر فخر ہے، دنیا کی کوئی طاقت پاکستان چین تعلقات میں دراڑیں نہیں ڈال سکتی، اپنی دوطرفہ سٹریٹجک شراکت داری کو نقصان نہیں پہنچانے دیں گے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار چین کے صدر شی جن پنگ کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ صدر شی جن پنگ کی طرف سے بیلٹ اینڈ روڈ کے اہم اور تاریخی فورم میں مدعو کرنے پر شکرگزار ہیں اور ان کے وژن بی آر آئی کے حوالے سے بیلٹ اینڈ روڈ فورم کی بھرپور کامیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہیں، فورم کی افتتاحی تقریب میں چین کے صدر کا خطاب ان کے عظیم وژن کی عکاس تھی اور اس میں پاکستان جیسے ممالک کے لیے بہت سے مواقع تھے، پاکستان اور چین کی دوستی شہد سے میٹھی ہے اور دونوں ممالک آئرن برادرز ہیں اور یہ پاکستان کے لیے انتہائی اہم لمحات ہیں کہ وہ ان مواقع سے فائدہ اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ چین کے صدر کا رابطوں میں وسعت کے حوالے سے وژن اور اپنے خطاب میں جو آٹھ تجاویز دی گئی ہیں وہ حقیقت میں عملی طور پر رابطے بڑھانے کا روڈمیپ ہیں بلکہ بین الاقوامی نظام میں استحکام کا اہم عنصر ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سیاسی، اقتصادی، سماجی اور تہذیبی چیلنجوں کا آج دنیا کے بہت سے ممالک کو سامنا ہے
، انہیں ان کا طویل المدتی اور گہرائی کے ساتھ جواب درکار ہے جبکہ بی آر آئی اور چین کے صدر کا وژن ان کے چیلنجوں کا حقیقت پسندانہ اور عملی حل ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ چین نے ملک میں جو نظام اور جس طرح جدیدیت متعارف کرائی ہے، وہ ہمارے لیے ایک رول ماڈل ہے اور ہمارے لیے ایک سبق ہے کہ کیسے جب کوئی ملک اور قوم ترقی کا عزم کر لے تو وہ کس طرح آگے بڑھتی ہے اور لاکھوں افراد کو ترقی کی راہ پر گامزن کرتی ہے اور یہ انسانی تاریخ میں ایک مثال کی حیثیت رکھتی ہے اور چین کے سوا ایسی ترقی کہیں نظر نہیں آتی، بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ چیلنجوں سے نمٹنے کا بہترین ذریعہ ہے،
چین کی ترقی سب کے لیے بہترین مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تبت، سنکیانگ سمیت ون چائینہ پالیسی کی حمایت کرتا ہے، میں ارومچی بھی جا رہا ہوں، ہم ہمیشہ چین کے ساتھ کھڑے ہوں گے، پاکستان میں مختلف سیاسی نظریات کے باوجود پاک چین دوستی کے حوالے سے کوئی بھی اختلافی نکتہ نظر نہیں ہے، چین پاکستان کا مضبوط شراکت دار ہے اور ہم فطری ہمسائے ہیں، دونوں ممالک ایک دوسرے پر بھرپور اعتماد کرتے ہیں، چین کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے پاکستان میں کسی قسم کا کوئی شک و شبہ اور ابہام نہیں پایا جاتا، ہم چین اور چینی قیادت پر مکمل اعتماد رکھتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ مشترکہ مستقبل سے متعلق چین کے صدر کے وژن کے مطابق عالمی ترقی کے اقدام، عالمی سکیورٹی اور عالمی ثقافت سے متعلق اقدام موجودہ مشکل حالات کے تناظر میں انتہائی موزوں ہے، پاکستان دونوں ممالک کی سٹریٹجک شراکت داری کو نقصان نہیں پہنچانے دے گا، ہم صرف زبانی کلامی نہیں اپنے عمل سے یہ بات ثابت کریں گے، چین کے ساتھ اپنے تعلقات کے معاملے پر پاکستان ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹے گا۔ اس موقع پر چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعلقات کا فروغ چاہتا ہے، سی پیک پاکستان اور چین کے مضبوط تعلقات کا عکاس ہے۔