ڈاکٹر رضوان کی رپورٹ درست ہے، ہم اس معاملے پر جلد عدالت جائیں گے، اے این ایف بھی ڈاکٹر رضوان کی رپورٹ پر کارروائی کرے۔حلیم عادل شیخ

111

کراچی۔17جنوری (اے پی پی):قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ ڈاکٹر رضوان کی رپورٹ درست ہے، ہم اس معاملے پر جلد عدالت جائیں گے، اے این ایف بھی ڈاکٹر رضوان کی رپورٹ پر کارروائی کرے۔ انہوں نے پیر کو سٹی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ منشیات فروشی میں مسٹر کلین شیو اور ان کے رشتہ دار شامل ہیں، پی پی نے ڈاکٹر رضوان کی رپورٹ سے سعید غنی کو نکلوایا، ابھی تو حمید اللہ کا وڈیو بیان بھی موجود ہے جو بتا رہا ہے کس کے لئے کام کرتا تھا، ڈاکٹر رضوان کی رپورٹ میں ثابت ہوا ہے مسٹر کلین شیو منشیات فروشوں کی سرپرستی کرتے ہیں، وفاقی حکومت ڈاکٹر رضوان کی رپورٹ پر جے آئی ٹی بنائے جس میں تمام ادارے شامل کئے جائیں کہ کون سچا ہے ؟

انہوں نے کہا کہ مسٹر کلین شیو سچے ہیں یا ڈاکٹر رضوان کی رپورٹ درست ہے، ہم اس معاملے پر جلد عدالت جائیں گے، اے این ایف بھی ڈاکٹر رضوان کی رپورٹ پر کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ مجھ پر فرد جرم عائد کیا ہے میں ڈٹ کر مقابلہ کروں گا،دو سال تک کنری اور گھوٹکی میں جھوٹے کیسز میں حاضریاں دی ہیں، تمام کیسز میں سرخرو ہوا ہوں، عدالت نے باعزت بری کیا ہے،گھوٹکی اور کنری میں مجھ پر جھوٹے کیسز بنائے گئے، پی ایس 88 میں پی پی پی نے مجھ پر حملہ کروایااور جھوٹا کیس بھی مجھ پر بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ محترمہ کی پارٹی نے بڑی بڑی تحریکیں چلائی تھیں،آج کی پارٹی انتقامی کارروائیوں پر یقین رکھتی ہے، چار کیسز مجھ پر بنائے گئے ہیں،ہتک عزت کا دعوہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہید ناظم جوکھیو کے کیس کو پروسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ کے ذریعے خراب کیا جارہا ہے، پراسیکیوٹر ملزمان کو سپورٹ کر رہے ہیں، سادہ چالان پیش کیا گیا جس میں تمام ملزمان کو بری کیا گیا تھا، سراج لاشاری کی رپورٹ کو دبا دیا گیا ہے، پرانا انٹیرم چالان کا مستقل کرنا چاہتے ہیں۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ شیریں جوکھیو کے ساتھ ہیں انصاف دلوائیں گے، کراچی میں ٹارگیٹ کلنگ ہورہی ہے، امن امان کی صورتحال خراب ہے، 90 فیصد کرمنل جیلوں میں جاکر واپس کارروائیاں کرتے ہیں، پولیس کا کام ہے چالان بنا کر پراسیکیوشن کو دینا، وہاں مال چلتا ہے کرمنل کو آزاد کروا دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کا پراسیکیوشن ڈپارٹمنٹ کرمنلز کا سہولت کار بن چکا ہے، قانون کے وزیر بھی مرتضی وھاب ہیں، کل رات تیس لاکھ کے موبائل چھینے کی واردات ہوئی ہے، بلاول زرداری کی ٹیم میں کلین شیو لوگ تباہی کے ذمہ دار ہیں، پانی کی ڈھکن کھولنے والے وزیروں کی عزت کو بھی خطرہ ہے۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ مجھ پر فرد جرم عائد کیا ہے میں ڈٹ کر مقابلہ کروں گا، ہائی کورٹ میں پٹیشن کریں گے اور ثابت کریں گے کہ کون منشیات فروشی کرتا ہے۔