ڈاکٹر غلام نبی فائی کا کشمیری قیادت کو بات چیت کے عمل میں شامل کرنے کے ڈاکٹر معید یوسف کے بیان کا خیرمقدم

واشنگٹن۔14اکتوبر (اے پی پی):واشنگٹن میں قائم ” ورلڈ کشمیر ایوئیرنس فورم“ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر غلام نبی فائی نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف کے اس بیان کا خیر مقدم کیا ہے کہ جس میں انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان مستقل میں ہونے والی کسی بھی بات چیت کے عمل میں حقیقی کشمیری قیادت کو شامل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ڈاکٹر فائی نے معید یوسف کی طرف سے معروف بھارتی صحافی کرن تھاپر کو دیے گئے انٹرویو پر اپنے مثبت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ وہ بات چیت میں کشمیری قیادت کو شامل کرنے کے ڈاکٹر معید یوسف کے بیان کا کھلے دل کیساتھ خیرمقدم کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک جموں وکشمیر کے عوام کی حقیقی قیادت مذاکراتی عمل کا حصہ ہو گی تب تک کشمیری عوام دونوں ملکوں کے درمیان کسی بھی قسم کی بات چیت کا خیر مقدم کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری پر زور انداز سے یہ کہتے رہے ہیں کہ تنازعہ کشمیر کو حل کرنے کا واحد راستہ سہ فریقی مذاکرات ہیں جس کی وجہ سے جنوبی ایشاءمیں گزشتہ 73برسوں سے غیر یقینی صورتحال ہے۔ ڈاکٹر فائی نے کہا کہ کشمیری قابض بھارتی فورسز کے مظالم اور ناقابل بیان مصائب کے باوجود اپنا یہ موقف برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ ڈاکٹر فائی نے مزید کہا کہ تنازعہ کشمیر پر دو طرفہ مذاکرات سے آج تک کچھ حاصل نہیں کیا جاسکتا ہے اور بھارت انہیں صرف اور صرف داخلی یا بیرونی دبائو کو کم کرنے کیلئے استعمال کر تا رہا ہے۔ دریں اثنا جموں وکشمیر پیپلز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عاقب وانی نے بھی جموں سے جاری ایک بیان میں معید یوسف کے بیان کا خیر مقدم کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کے مشیر برائے قومی سلامتی نے کشمیریوں کے جذبات کی ترجمانی کی ہے۔