ڈاکٹر محمدقاسم فکتو کی زندگی خطرے میں ہے، بھارتی جیلوں میں قید حریت رہنمائوں کے ساتھ ناروا سلوک روا رکھا جارہا ہے ۔حریت رہنما سید مجاہد گیلانی کی پریس کانفرنس

134

اسلام آباد۔3دسمبر (اے پی پی):حریت رہنما سید مجاہد گیلانی اور دیگر نے کہا ہےکہ ڈاکٹر محمدقاسم فکتو کی زندگی خطرے میں ہے، قاسم فکتو کو اودھم پور جیل کے خصوصی بلاک میں قید تنہائی میں رکھا گیا ہےاس پر ان کے اہل خانہ تشویش میں مبتلا ہیں، ماضی میں کووڈ19کے دوران اسی بلاک میں حریت رہنما اشرف خان صحرائی شہید ہوئے، اس معاملے میں عالمی اداروں، سفارت کاروں،انسانی حقوق کے اداروں،غیر سرکاری تنظیموں کو خطوط لکھ رہے ہیں۔

جمعہ کو نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر قاسم فکتو کے بھانجے ڈاکٹر سید مجاہد گیلانی اور حریت رہنما عبدالمتین شیخ نے کیا، کشمیر یوتھ الائنس کے مرکزی قائدین رضی طاہر، پلوشہ سعید،نویداحمد،ارتضیٰ محمد، عبداللہ خلیل، کاشف ظہیر کمبوہ،عامر رضا ایڈووکیٹ، ڈاکٹر عامرزادہ، آصف سیف، خنیس الرحمن اور عمرہمدانی ان کے ہمراہ تھے۔

ڈاکٹر سید مجاہد گیلانی نے کہا کہ ڈاکٹر محمد قاسم فکتو ایشیا کے طویل ترین قیدی بن چکے ہیں، انہیں جیل کی سلاخوں کے پیچھے 29سال ہونے کو ہیں اور ان کا جرم حق خود ارادیت کیلئے آواز اٹھانا ہے، انہوں نے بتایا کہ پہلی مرتبہ5فروری1993کو انہیں زیر حراست لیا گیا اور اب تک اس سارے عرصے کے دوران وہ محض 6ماہ کیلئے ضمانت پر رہا ہوئے، ان کے خلاف لگائے تمام الزامات جھوٹے، بے بنیاد اور من گھڑت ہیں، کسی بھی شخص کو زندگی کی آخری سانس تک قید رکھنے کی سزا دینے کی مثال کہیں اور نہیں ملتی، اس ضمن میں انسانی حقوق کی علمبرداروں پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ بھارت پر دبائو ڈالیں تاکہ وہ کسی قسم کی سازش سے باز رہے اور غیر قانونی سزا ختم کرے۔

حریت رہنما عبدالمتین شیخ نے کہا کہ مسرت عالم بھٹ، ڈاکٹر قاسم فکتو، شبیر احمدشاہ اور دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی سمیت مقبوضہ کشمیر اور بھارتی جیلوں میں کشمیر کے کئی رہنما و کارکنان زندگی کے تلخ ترین ایام گزار رہے ہیں، ان کے ساتھ غیر انسانی سلوک روا رکھا جارہا ہے، میں خود جیلوں میں اس غیرانسانی سلوک کا گواہ ہوں،عالمی ادارے اپنا کردار ادا کریں۔

سیکرٹری جنرل کشمیر یوتھ الائنس رضی طاہر نے بتایا کہ ہم مقبوضہ کشمیر کے عظیم حریت رہنما ڈاکٹر قاسم فکتو کی زندگی اور ان کے لیگل کیس کے حوالے سے چشم کشا رپورٹ عالمی اداروں کو بھجوارہے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ انسانیت کے علمبردار مقبوضہ کشمیر کے قیدیوں کی رہائی کیلئے عملی اقدامات کریں گے۔