اقوام متحدہ ۔ 13 ستمبر (اے پی پی) پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو، انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، بھارت کا ظالمانہ فو جی محاصرہ ختم اور کشمیریوں سے کئے گئے حق خود ارادیت کے وعدہ کوپورا کرنے کیلئے اپنی قرار دادوں پر عمل درآمد کرائے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے یہ مطالبہ سلامتی کونسل کی سالانہ رپورٹ سے متعلق جنر ل اسمبلی میں بحث کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ایسی خوفناک صورتحال کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل نے تنازعہ کشمیر سے متعلق11 قراردادیں منظور کیں جن پر عمل درآمد میں ناکامی کے نتیجہ میں کئی نسلوں کو خون کی قیمت ادا کرنا پڑی۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 70 سال سے خونریزی جاری ہے اور بڑی تعداد میں بچوں اور خواتین سمیت 95000کشمیری شہید ہوئے۔ پاکستانی مندوب نے کہا کہ سلامتی کونسل اپنی کچھ قراردادوں پر سرگرمی سے عمل درآمد کراتی ہے اور دیگر قرار دادوں کو نظر انداز کردیتی ہے جو اس کے دوہرے معیار کا عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کا سلگتا ہوا تنازعہ نہ صرف بھارتی بربریت کا مجرمانہ چہرہ ہے بلکہ سلامتی کونسل کو متعدد قراردادوں پر عمل درآمد کے لئے اس کی سنجیدہ کمٹمنٹ کی بھی مستقل یاددہانی کراتا ہے جن میں سے کم از کم 9 قراردادوں میں کشمیری عوام سے حق خود ارادیت کا وعدہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تلخ حقیقت ہے کہ بھارت نے 5 اگست کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں غیر قانونی اقدام کے ذریعہ کشمیر پر اپنا قبضہ مضبوط بنایا، مقبوضہ علاقہ پر اندھیر نگری مسلط کردی گئی ہے جس کے ختم ہونے کے کوئی آثار نظر نہیں آتے۔ ملیحہ لودھی نے خبردار کیا کہ بھارت کا یک طرفہ اقدام اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی سنگین خلاف ورزیوں سے بین الاقوامی قانونی نظام اور سلامتی کونسل کی ساکھ اور حیثیت کے لئے بھی خطرہ ہے۔ سلا