اسلام آباد۔8جون (اے پی پی):پاکستان میں ڈنمارک کی سفیر لیز روزن ہولم نے ڈنمارک کے شہریوں کے گزشتہ سال افغانستان سے انخلاءکے عمل میں شاندار تعاون پر حکومت پاکستان کی تعریف کی ہے۔
یہاں ڈنمارک کے یوم آئین کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے انخلاءکے عمل میں معاونت پر حکومت پاکستان، وزارت خارجہ، وزارت داخلہ، مسلح افواج، اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے عملے کے ساتھ ساتھ ڈنمارک اور ناروے کے سفارت خانے کے عملے کا بھی شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ بہت مشکل وقت میں انتھک کوششوں نے ایک ہزار سے زائد افراد کو فضائی اور زمین راستے سے نکالنے کے قابل بنایا، آپ کی دوستی اور تعاون کو ڈنمارک کی تاریخ کی کتابوں میں لکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ڈنمارک کی حکومت نے انخلاء کی کوششوں کا ایک وسیع اور آزادانہ جائزہ لیا ہے، ماہرین نے اس آپریشن کی کامیابی کے لیے پاکستان کے تعاون، عزم اور لچک کو فیصلہ کن قرار دیا ہے۔ سفیر نے ڈنمارک کی جانب سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس آپ کے کام کے لیے تعریف کے سوا کچھ نہیں ہے۔
ڈنمارک کے یوم دستور کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ وہ دن ہے جب ڈنمارک جمہوریت، آزادی اظہار، انسانی حقوق اور شخصی آزادی کا جشن مناتا ہے۔ ڈینش سفیر لیز روزن ہولم نے کہا کہ ڈنمارک اور پاکستان کے درمیان 70 سال سے زیادہ عرصے سے خوشگوار سفارتی تعلقات قائم ہیں، دوطرفہ تجارت، ثقافتی تبادلے اور تعلیم کے فروغ کے لئے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈنمارک میں مقیم پاکستانیوں کی بڑی تعداد ہماری اقوام کے درمیان پل بنانے اور پاکستان اور ڈنمارک میں اقتصادی اور سماجی ترقی میں حصہ ڈالنے پر فخر محسوس کرتی ہے۔
انہوں نے موسمیاتی تبدیلی کو عصر حاضر کا اہم ترین چیلنج قرار دیا اور کہا کہ پاکستان اور ڈنمارک نے 2015 میں پائیدار ترقی کے اہداف اور پیرس معاہدے کو اپنایا جو پائیدار ترقی، موسمیاتی تبدیلی، انسانی حقوق اور صنفی مساوات پر ہمارے تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے ٹھوس بنیاد فراہم کرتا ہے۔
سفیر نے کہا کہ پاکستان نے قابل تجدید توانائی کو مربوط کرنے، پائیدار اور منصفانہ ترقی کی حمایت اور موسمیاتی تبدیلیوں کے پیش نظرگرین ٹرانزیشن پالیسیاں ترتیب دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گرین ٹرانزیشن کے لیے پاکستان کی پرجوش پالیسیوں اور گرین گروتھ اور پائیداری میں ڈنمارک کی مہارت دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی مضبوط بنیاد ہے۔