واشنگٹن ۔11دسمبر (اے پی پی):سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیویارک فراڈ کیس میں اپنے دفاع میں بیان دینے کاارادہ تبدیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ کوئی موقف نہیں دیں گے کیونکہ اُن کے پاس کہنے کو مزید کچھ نہیں ہے۔
اردو نیوز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ پر لکھا کہ وہ اپنے، اور اپنے بیٹوں ڈان جونیئر اور ایرک، ٹرمپ آرگنائزیشن کے دیگر عہدیداروں کے خلاف جاری مقدمے میں پہلے ہی گواہی دے چکے ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ سے گزشتہ ماہ استغاثہ کی جانب سے پوچھ گچھ کی گئی تھی جنہوں نے اُن پر اور دیگر مدعا علیہان پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے اپنے ریئل سٹیٹ کے اثاثوں کی مالیت کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا تاکہ بینک قرضوں اور انشورنس کے لیے شرائط پر پورا اُترا جا سکے۔6 نومبر کو چار گھنٹے تک ڈونلڈ ٹرمپ استغاثہ کے ساتھ تکرار میں اُلجھے رہے، اُن کے سخت جوابات پر جج آرتھر اینگورون کی جانب سے سرزنش بھی کی گئی جنہوں نے انہیں خبردار کیا کہ یہ کوئی سیاسی ریلی نہیں ہے۔
واضح رہے کہ نیویارک کی اٹارنی جنرل لیٹیٹیا جیمز نے ستمبر 2022 میں ٹرمپ کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے بینک اور بیمہ کنندگان کو پیش کردہ اپنے سالانہ مالیاتی گوشواروں میں اپنے اثاثوں کو دو اعشاریہ دو ارب ڈالر بڑھا کر پیش کیا تھا۔اٹارنی جنرل لیٹیٹیا جیمز نے کم از کم 25 کروڑ ڈالر جرمانہ، ڈونلڈ ٹرمپ اوران کے بیٹوں ڈونلڈ جونیئر اور ایرک کے خلاف نیویارک میں کاروبار چلانے پر مستقل پابندی اور ٹرمپ اور ٹرمپ آرگنائزیشن کے خلاف پانچ سال کی کمرشل رئیل اسٹیٹ پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔