واشنگٹن۔8نومبر (اے پی پی):امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی مہم کی منیجر سوزن سمیرال وائلز کو وائٹ ہاؤس کی چیف آف سٹاف مقرر کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ بی بی سی کے مطابق ایک بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وائلز نے امریکی تاریخ کی سب سے بڑی سیاسی فتح حاصل کرنے میں میری مدد کی ہے ۔
وائٹ ہاؤس کا چیف آف سٹاف امریکی صدر کی انتظامیہ میں اہم کردار ادا کرتا ہے،وہ بنیادی طور پر وائٹ ہاؤس کے منیجر کے طور پر کام کرتا ہے اور صدر کے عملے کو منظّم رکھنے کا ذمہ دار ہوتا ہے۔چیف آف سٹاف صدر کے ایگزیکٹو آفس کے ذریعے عملے کی قیادت کرتا ہے اور روزمرہ کی تمام مصروفیات اور عملے کی سرگرمیوں کی نگرانی کرتا ہے،وہ پالیسی امور پر صد ر کو بھی مشورہ دیتا ہے اور پالیسی پر عمل در آمد کے لیے ہدایت اور نگرانی کا ذمہ دار ہوتا ہے۔
ڈونلڈٹرمپ کی انتخابی مہم کےعہدیداروں مطابق وائلز اس عہدے پر کام کرنے والی پہلی خاتون ہوں گی۔انہوں نے اپنی کامیابی کے بعد خطاب میں سوزن وائلز کو کو آئس میڈن قرار دیا تھا۔نومنتخب صدر نے کہا کہ سوزن پس منظر میں رہ کر کام کرتی ہیں لیکن انھیں امریکا میں سب سے زیادہ بارعب سیاسی کارکنوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔سیاست میں آنے کے ایک سال سے بھی کم عرصے کے بعد وہ سابق امریکی صدر رونالڈ ریگن کے 1980 کے انتخابات سے پہلے ان کی انتخابی مہم میں شامل ہوگئیں تھیں۔
انھوں نے 2010 میں اس وقت کے بزنس مین رک سکاٹ کو صرف سات ماہ میں فلوریڈا کا گورنر بنانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔سوزن وائلز نے 2015 کے رپبلکن صدارتی پرائمری انتخاب کے دوران ٹرمپ سے ملاقات کی تھی اور انہوں نے اس وقت بھی ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم چلانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ فلوریڈا کے گورنر رون ڈی سانٹس نے بھی گورنر کے انتخاب کے لئے سوزن وائلز کو اپنی انتخابی مہم کا انچارج مقرر کیا تھا اور اپنی کامیابی کے بعد ان کی کارکردگی کی تعریف کی تھی۔