اسلام آباد۔21ستمبر (اے پی پی):ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی زاہد اکرم درانی سے بدھ کو ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن( ڈبلیو ایچ او )کے پاکستان میں کنٹری ہیڈ ڈاکٹر پلیتھا گونارتھنا مہیپالا نے پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کی ۔ملاقات میں پاکستان میں حالیہ سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات اور صحت عامہ سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوے ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ حالیہ تباہ کن سیلاب کے دوران پاکستان کو بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ۔
انہوں نے کہا کہ سیلابوں کے دوران حکومت کی پہلی ترجیح سیلاب میں گہرے افراد کو ریسکیو کرنا اور انہیں محفوظ مقامات تک منتقل کرنا تھا جس کے لئے ملک کے تمام ادارے وزیراعظم پاکستان میاں محمّد شہباز شریف کی نگرانی میں مصروف عمل رہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورے کئے اور ریسکیو اور ریلیف آپریشن کا خود جائزہ لیا ۔
ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ ابھی تک سندھ ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں سیلاب کا پانی کھڑا ہے جس سے ملیریا ، ڈینگی ، ہیضہ اور دیگر متعددی امراض کے پھیلنے کا خطرہ ہے جو ایک اور انسانی المیہ کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ وفاقی حکومت دوست ممالک ، ڈبلیو ایچ او اور دیگر فلاحی اداروں کی تعاون سے ان علاقوں میں صحت کی سہولیات فراہم کرنے کی بھرپور اقدامات اٹھا رہی ہے تاہم سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں متعددی بیماریوں کی مکمل روک تھام کیلئے مزید مربوط اور مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے ۔
ڈپٹی سپیکر نے جنوبی اضلاع میں صحت کی سہولیات کا ذکر کرتے ہوے کہا کہ ضلع بنوں جنوبی اضلاع کا مرکز ہے اور دیگر اضلاع کے عوام علاج معالجے کی عرض سے بنوں کے ہسپتالوں کو استعمال کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ضلع بنوں میں تین بڑے ہسپتال ہیں جن میں خلیفہ گل نواز میموریل ہسپتال بنوں ، وومن ہسپتال بنوں اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بنوں شامل ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جنوبی اضلاع کیلئے پولیو ، کورونا اور دیگر ویکسین بھی ان ہی ہسپتالوں میں اسٹور کی جاتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بجلی کی طویل لوڈ شیدڈنگ کی وجہ سے نا صرف ان ہسپتالوں میں موجود مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے بلکہ سٹور کی گئی قیمتی ویکسین بھی غیر موثر ہو جاتی ہے ۔انہوں نے ڈبلیو ایچ او کے کنٹری ہیڈ کو بنوں کے ہسپتالوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے تعاون کرنے کا کہا۔
انہوں نے سیلاب کے دوران متاثرین کو طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے ڈبلیو ایچ او کے کردار کو سراہا ۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے پاکستان کیلئے کنٹری ہیڈ نے سیلاب کے دوران ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوے ڈبلیو ایچ او کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں صحت کی سہولیات کیلئے کئے گئے اقدامات سے آگاہ کیا ۔انہوں نے بنوں کی ہسپتالوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے اور دیگر بنیادی صحت سہولیات کی فراہمی کیلئے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ۔انہوں نے سیلاب کے دوران وزیراعظم پاکستان میاں محمّد شہباز شریف اور عوامی نمائندوں کی سیلاب متاثرین کی بروقت مدد کو سراہا ۔