ڈپٹی کمشنر سکھر ڈاکٹر ایم بی راجہ دھاریجو کی زیر صدارت ساتویں زراعت شماری کے حوالے سے اجلاس

189
ڈپٹی کمشنر سکھر ڈاکٹر ایم بی راجہ دھاریجو کی زیر صدارت ساتویں زراعت شماری کے حوالے سے اجلاس

سکھر۔ 28 نومبر (اے پی پی):ڈپٹی کمشنر سکھر ڈاکٹر ایم بی راجہ دھاریجو کی زیر صدارت ضلع میں 2 دسمبر سے شروع ہونے والی ساتویں زراعت شماری کے امور کو حتمی شکل دینے کے لئے ایک اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بشریٰ منصور، اسسٹنٹ کمشنر روہڑی لبیکہ اکرم، اسسٹنٹ کمشنر نیو سکھر وسیم مہر، وفاقی محکمہ شماریات کے افسران سمیت زراعت، لائیو سٹاک، تعلیم اور پولیس کے افسران نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر ایم بی راجہ دہاریجو نے اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے تعلقوں میں زراعت شماری کے سروے کے عمل کی خود نگرانی کریں۔

انہوں نے پاکستان شماریاتی بیوروکے حکام اور سروے میں حصہ لینے والے سپروائزرز کو ہدایت کی کہ سروے کے دوران زرعی رقبہ، زرعی مشینری اور مویشیوں کے درست اعداد و شمار کو جمع کیا جائے کیونکہ جمع کردہ ڈیٹا کی بنیاد پر ہی مستقبل کی پالیسی تشکیل دی جاتی ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے محکمہ شماریات کے افسران سے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سروے کے عمل کے دوران سیکورٹی سمیت ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے۔

اس موقع پر وفاقی محکمہ شماریات کے حکام نے ساتویں زراعت شماری 2024ء اور پہلی ڈیجیٹل زراعت شماری سے متعلق بریفنگ میں بتایا کہ موجودہ زراعت شماری اپنی نوعیت کی پہلی ڈیجٹل زراعت شماری ہے جس میں زرعی رقبہ سمیت زرعی مشینری اور مویشیوں کا شمار ایک ہی وقت کیا جائے گا، ضلع سکھر میں زراعت شماری کا عمل 2 دسمبر سے شروع ہو گا جو 15 جنوری 2025ہ تک جاری رہے گا جس کے لیے عملے کی تربیت مکمل کر لی گئی ہے۔

محکمہ شماریات کے افسران نے بتایا کہ سروے کے عمل کی تیاری مکمل ہے اور مطلوبہ استعمال کی اشیاء ٹئبلٹس، اسٹیشنری، فارم و دیگر ضروری سامان دستیاب ہے۔ وفاقی محکمہ شماریات کے افسران نے مزید بتایا کہ ضلع سکھر میں تمام تحصیلوں بشمول سکھر سٹی، نیو سکھر، روہڑی، صالح پٹ اور پنو عاقل میں زراعت شماری کو مجموعی طور پر 65 بلاکس میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں 26 شہری اور 39 دیہی بلاکس شامل ہیں، ضلع بھر میں زراعت شماری میں 7 سپروائزرز سمیت محکمہ زراعت، لائیو اسٹاک اور ایجوکیشن کے 60 ملازمین اپنے فرائض سر انجام دیں گے ۔