ڈہرکی کی ٹیم ایکو ایجوٹیک نے برطانوی ہائی کمیشن میں کاروباری مقابلہ جیت لیا

83
ایسوسی ایٹیڈ پریس آف پاکستان

اسلام آباد۔19جنوری (اے پی پی):اسلام آباد میں برطانوی ہائی کمیشن کے زیر اہتمام سالانہ انٹر سکول بزنس مقابلے میں ڈہرکی کی ٹیم ایکو ایجوٹیک نے انٹرپرائز چیلنج پاکستان کا آٹھواں سائیکل جیت لیا۔ڈہرکی سندھ سے تعلق رکھنے والے ایکو ایجوٹیک نے متاثر کن کاروباری آئیڈیا پیش کیا جس کا مرکز معذور بچوں کے لیے سیکھنے کا مواد بنانے کے لیے فضلہ مواد کے استعمال پر تھا۔

تقریب کی میزبانی اسلام آباد میں برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ سی ایم بی او بی ای نے کنگز ٹرسٹ انٹرنیشنل اور سیڈ وینچرز کے ساتھ کی۔ان کا اختراعی انداز حقیقی دنیا کے چیلنجوں سے نمٹنے میں شمولیت اور تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کرتا ہے۔انٹرپرائز چیلنج پاکستان 18 سال سے کم عمر کے طلباء کے لیے انٹرپرینیورشپ کا سب سے بڑا قومی مقابلہ ہے۔

امسال 18 جنوری کو اسلام آباد میں منعقد ہونے والے فائنل میں پاکستان بھر کے علاقوں سے منتخب پانچ ٹیموں کی جانب سے اسٹارٹ اپ کے امید افزا خیالات پیش کیے گئے۔کچھ اختراعی آئیڈیاز میں پشاور، گرین اسپروٹ فارم شامل تھے۔ ایک جدید حل جس میں پانی اور جگہ کے استعمال کو کم سے کم کرتے ہوئے زرعی پیداوار کو زیادہ سے زیادہ کرنے پر توجہ دی گئی ہے۔ملتان، پاز آن وہیلز ایک قابل عمل کاروباری خیال جو گھر کی دہلیز پر پیشہ وارانہ پالتو جانوروں کی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کرنے کے گرد گھومتا ہے۔

مقابلے میں کوئٹہ، نیوٹری بائٹس ، غذائی اجزاء سے بھرے گومیز جو روایتی گولیوں کا ایک آسان متبادل پیش کرتے ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ اسلام آباد، ایکوا ویو ایک پورٹیبل پانی صاف کرنے والی بوتل کسی بھی وقت کہیں بھی پینے کے صاف پانی تک فوری رسائی کو یقینی بناتی ہے۔

اختراعات، آب و ہوا کی دوستی، مالی قابل عملیت اور اثرات کا جشن مناتے ہوئے انعامات تقسیم کئے گئے۔کنگز ٹرسٹ گلوبل ینگ اچیور ایوارڈ ایشیا 2024 ماہنور کو اس کے تخلیقی کاروباری خیال کے لیے پیش کیا گیا جس میں فلائی لاروا اور کھانے کے فضلے سے نئی پائیدار مصنوعات جیسے کہ آرگینک چکن فیڈ اور پاؤڈر چائٹوسن تیار کئے گئے۔

دریں اثنا سالانہ انٹر اسکول بزنس مقابلے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنرجین میریٹ نے کہا کہ ان غیر معمولی نوجوان فائنلسٹ سے ملاقات اور ان کے اختراعی کاروباری آئیڈیاز سن کر کہ وہ کس طرح اپنی کمیونٹی کی مدد کر رہے ہیں اس نے مجھے 2025 میں جانے کے لیے حوصلہ افزائی اور پر امید کر دیا ہے۔وہ پاکستان کے لیے ایک حقیقی کریڈٹ ہیں،انہوں نے کہا کہ یہ میرا دوسرا موقع ہے جب میں ان فائنلز کی میزبانی کر رہی ہوں اور یہ واقعی ان سب سے متاثر کن ایونٹس میں سے ایک ہے ۔

انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کے کاروباری جذبے اور پروگرام کی کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آج ہمیں کنگز ٹرسٹ انٹرنیشنل کی میزبانی کرنے پر بے حد فخر ہے اور مجھے امید ہے کہ یہ شراکت داری مستقبل میں بھی جاری رہے گی۔

گلوبل ینگ اچیور ایوارڈ یافتہ ماہنور نے کہا کہ ’’انٹرپرائز چیلنج پاکستان نے مجھے کاروبار قائم کرنے اور چلانے کے لیے مہارت فراہم کی، میں نے سماجی اداروں کے تصور اور کمیونٹی کے احساس کو سمجھا،آج تک انٹرپرائز چیلنج پروگرام 8,000 سے زیادہ نوجوانوں تک پہنچ چکا ہے جن میں اس سال 1,700 سے زیادہ نوجوان شامل ہیں۔

سرکاری سکولوں کو وفاقی وزارت تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کے ساتھ ایک انتظام کے ذریعے منسلک کیا گیا تھا، جو کل سکولوں کا 31 فیصد بنتے ہیں۔کنگز ٹرسٹ انٹرنیشنل 20 ممالک میں خدمات فراہم کرتا ہےجو نوجوانوں کو سیکھنے، کمانے اور ترقی کرنے کے لیے مہارت اور اعتماد پیدا کرنے کے مواقع فراہم کرتا ہے۔