کابل ایئر پورٹ کی سیکورٹی ترکی کو دینے کی تجویز پر افغان حکومت اور طالبان کو اعتماد میں لینے کی ضرورت ہے ،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

113

اسلام آباد۔20جون (اے پی پی):وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کابل ایئر پورٹ کی سیکیورٹی ترکی کے حوالے کرنے کی تجویز سے متعلق کہا ہے کہ اس سلسلے میں افغان حکومت اور طالبان کو اعتماد میں لینے کی ضرورت ہے ۔ اناطولیہ ڈپلومیسی فارم میں شرکت کیلئے اپنے دورے کے دوران سی این این سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ اس معاملے پر اپنے ترک ہم منصب سے بات چیت کرینگے۔

ترکی ہوائی اڈا کھلا رکھنے اور کابل کا بیرونی دنیا سے رابطہ جاری رکھنے کیلئے اپنے فوجیوں سمیت سروسز فراہم کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اپریل میں افغان امن سے متعلق اعلیٰ سطی کانفرنس کی تجویز کے بعد میں نے ترک اور افغان وزراء کے ساتھ سہ فریقی اجلاس کیلئے استنبول جانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ امن عمل کے سلسلے میں بات چیت کی جائے ۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ کانفرنس ایک اچھا اقدام ہے جس کی پاکستان حمایت کرتا ہے ۔

افغان صدر اشرف غنی کے دورہ امریکہ کے بارے میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ یہ ان دونوں رہنمائوں کے درمیان مثبت اور تعمیر ملاقات ہوگی اور کوئی الزام ترشی نہیں ہوگی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان گہرے تعلقات ہیں اور ممالک کے عوام ایک دوسرے سے گہرا لگائو رکھتے ہیں۔

آذری میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان دو طرفہ تعلقات ہیں اور آذری ہم منصب کے دورے اسلام آباد کے دوران باہمی تعلقات کے مستقبل پر تبادلہ خیال کا حوالہ دیا ا ۔انہوں نے کہا کہ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ ناگورنوکاراباخ جنگ میں فتح ملنے کے بعد آذربائیجان کے ساتھ پاکستانی پرچم بھی لہرایا گیا۔