کابینہ کمیٹی برائے توانائی نے آئی پی گیس پائپ لائن پروجیکٹ کی وزارتی نگران کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دے دی

62

اسلام آباد۔23فروری (اے پی پی):کابینہ کمیٹی برائے توانائی (سی سی او ای ) نے ملک کی بڑھتی ہوئی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئےایران پاکستان (آئی پی )گیس پائپ لائن پروجیکٹ کے حوالے سے وزارتی نگران کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دےدی، پہلے مرحلے میں پاکستانی سرحد سے گوادر تک پائپ لائن کے 80 کلومیٹر حصے پر کام شروع کیا جائے گا ۔آئی پی گیس پائپ لائن کے حوالے سے پیٹرولیم ڈویژن کی سمری پر جمعہ کو منعقدہ اجلاس میں غور کیا گیا ۔سی سی او ای نے ستمبر 2023 میں وزیر اعظم کی جانب سے تشکیل کردہ آئی پی پروجیکٹ کے لیے وزارتی نگران کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دے دی ۔

کمیٹی نے پہلے مرحلے میں پاکستان کے اندر یعنی پاکستانی سرحد سے گوادر تک پائپ لائن کے 80 کلومیٹر حصے پر کام شروع کرنے کی سفارش کی تھی جو منظور کر لی گئ۔ اس پروجیکٹ کو انٹر اسٹیٹ گیس سسٹمز (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے ذریعے عمل میں لایا جائے گا اور اسے گیس انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس کے ذریعے فنڈ فراہم کیا جائے گا۔تمام متعلقہ ڈویژنز نے پاکستان کے عوام کو گیس کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اس منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے مثبت منظوری دی، اس سے ملک کی بڑھتی ہوئی توانائی کی ضروریات کو پورا کیا جا سکتا ہے۔

اس منصوبے سے نہ صرف پاکستان کی انرجی سیکیورٹی کو فروغ ملے گا بلکہ مقامی صنعتوں کا اعتماد بڑھے گا جسے گیس کی بہتر فراہمی کے ساتھ یقینی بنایا جائے گا۔ منصوبہ سے بلوچستان میں معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہو گا جو پاکستان کی اقتصادی ترقی میں معاون ثابت ہوں گی۔