کابینہ کمیٹی نےشہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے، شہباز شریف حدیبیہ پیپر ملز سے خوفزدہ ہو کر بھاگ رہےتھے، وزیر داخلہ شیخ رشید احمد اور بیرسٹر شہزاد اکبر کی پریس کانفرنس

117

اسلام آباد۔12مئی (اے پی پی):وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے، شہباز شریف حدیبیہ پیپر ملز سے خوفزدہ ہو کر بھاگ رہےتھے، غزہ اور کشمیر میں مظالم کی مذمت کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نےبدھ کو مشیر داخلہ و احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ کابینہ کی ای سی ایل سے متعلق کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں کمیٹی ممبران نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ کمیٹی نے نیب کی سفارشات کاجائزہ لیا۔ کمیٹی نے شہباز شریف کا ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی ہے۔

کمیٹی نے یہ فیصلہ اتفاق رائے سے کیا ہے۔ شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حتمی فیصلہ وفاقی کابینہ کرےگی۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ ان کے خاندان کے 5 لوگ اس کیس میں مفرور ہیں۔ تمام 14 ملزمان کے نام ای سی ایل میں ہیں۔ جب سب ملزمان کے نام ای سی ایل میں ہیں تو کسی ایک کا نام نکالنے کے لئےخصوصی اقدامات نہیں کئے جا سکتے۔ انہوں نے کہاکہ شہبا ز شریف 15 دن میں اس فیصلے پر نظرثانی کی درخواست دے سکتے ہیں۔

وہ خود بھی کمیٹی میں پیش ہو سکتے ہیں۔ ان کی نظر ثانی کی درخواست آنے پر وزارت داخلہ 90 دن میں فیصلہ کرےگی ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں شہباز شریف کی میڈیکل گرانٹ سمیت کسی بھی صورتحال سے آگاہ نہیں کیاگیا۔ انہوں نے کہاکہ ٹی ایل پی سے متعلق فیصلے پر نظر ثانی کا انتظار کر رہےہیں۔ 16 ایم پی او کے تحت گرفتار 1677 لوگوں کے نام نکالنے گئے ہیں۔1074 لوگوں کو عدالتوں نے رہا کیا۔ 280 مقدمات سے متعلق فیصلہ عدالت کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان سچے عاشق رسول ہیں۔ میں نے ان کےہمراہ رمضان المبارک کی 27 کی شب روزہ رسول ﷺ اور خانہ کعبہ میں حاضری دی۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ معاہدے کے تحت 1100 پاکستانی قیدیوں کو وطن واپس لایا جائے گا۔ اگر وزارت داخلہ کو ایک ارب روپے مل جائیں تو سینکڑوں قیدیوں کو وطن واپس لایا جا سکتا ہے تاہم منشیات اور سزائے موت کے مقدمات میں ملوث ملزموں کو واپس نہیں لا ئے جارہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شہباز شریف حدیبیہ پیپر ملز کیس سے خوفزدہ تھے۔ غزہ اور کشمیر میں مظالم کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد کو امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کی ہدایت کی ہے۔

وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب و عدالت بیریسٹر شہزاد اکبر نے کہاکہ شہباز شریف کے خلاف رمضان شوگر ملز ، چوہدری شوگر ملز سمیت احتساب عدالت لاہور میں منی لانڈرنگ کے مقدمات بھی چل رہے ہیں۔ ان کے بیرون ملک جانے سے یہ کیسز التوا کا شکار ہو جاتے اور دوسرے ملزمان کا مقدمہ بھی متاثر ہوتا۔ موجودہ حالات میں شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ حدیبیہ پیپر ملز کاکیس غیر حل شدہ ہے۔

قانون کے مطاق اگر کوئی کیس چاہے وہ بند بھی ہو تو نئے شواہد بند ہونے پر کیس کھولا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن گمراہ کن بیانیے پر عمل پیرا ہے۔ مسلم لیگ ن کو حدیبیہ پیپر ملز سے بریت کہنا درست نہیں۔ یہ مقدمہ ٹیکنیکل بنیادوں پر بند ہوا۔ یہ تمام مقدمات کی ماں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ کرکے جدہ چلےگئے جس کے بعد یہ کیس بند کیا گیا ۔ لاہور ہائی کورٹ میں اس وقت کے اٹارنی جنرل اور نیب نے کہا کہ اس مقدمے کی پیروی نہیں کرنا چاہتے جس کے بعد یہ مقدمہ ختم ہوا لیکن حقیقت میں یہ ختم نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اٹارنی جنرل سمیت قانونی ماہرین سے مشاورت کی ہے۔

ان کی رائے کے مطابق یہ مقدمہ کھل سکتا ہے۔ شریف خاندان میں 1990 میں قاضی خاندان کے نام پر منی لانڈرنگ کی۔ اسحاق ڈار نے اس معاملے پر عدالتی افسر کے سامنے 164 کا بیان حلفی دیا ہوا ہے۔ انہوں نے 1990 میں قاضی فیملی کے ذریعے ملک کو لوٹا اور 2000 کے بعد منظور پاپڑ والا جیسے لوگوں کے ذریعے لوٹ مارکیں اور ٹی ٹیز لگائیں ۔ حکومت نے حدیبیہ پیپر ملز کاکیس کھولنے کا فیصلہ کیاہے۔