کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ایک لاکھ دس ہزارمیٹرک ٹن گندم کی خریداری کی منظوری دیدی

98

اسلام آباد۔5جولائی (اے پی پی):کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بین الاقوامی مارکیٹ میں گندم کی قیمتوں میں کمی کے رحجان کے پیش نظرمیسرزکارگل انٹرنیشنل کی سب سے کم بولی کی منظوری دیدی، پی ٹی ای/ کارگل ایگروفوڈز پاکستان کو 1 لاکھ دس ہزارمیٹرک ٹن گندم439.40 ڈالرفی ٹن کی شرح سے خریداری کی منظوری دیدی گئی ہے، اجلاس میں افغانستان میں زمینی صورتحال کے تناظرمیں انسانی ہمدردی کی بنیادپر عالمی ادارہ خوراک کیلئے پاسکو کے درآمدی سٹاک سے آخری درآمدی قیمت پرافغانستان کیلئے 1 لاکھ 20 ہزارمیٹرک ٹن گندم کی خریداری کی منظوری بھی دیدی گئی، اقتصادی رابطہ کمیٹی نے افغانستان سے پاکستانی روپیہ میں بعض اشیا کی درآمدکی اجازت بھی دیدی ہے۔

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کااجلاس منگل کویہاں وزیرخزانہ ومحصولات ڈاکٹرمفتاح اسماعیل کی زیرصدارت منعقدہوا، اجلاس میں وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال، وزیرتجارت سیدنویدقمر، وزیربجلی خرم دستگیرخان، وزیرمملکت پیٹرولیم مصدق مسعودملک،وفاقی سیکرٹریز اورسنیئرافسران نے شرکت کی۔اجلاس میں وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کی جانب سے 5 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی خریداری کیلئے یکم جولائی 2022 کوجاری کردہ دوسرے بین الاقوامی ٹینڈربارے فوری ایڈوائس سے متعلق سمری پیش کی گئی، ای سی سی نے بین الاقوامی مارکیٹ میں گندم کی قیمتوں میں کمی کے رحجان کے پیش نظرمیسرزکارگل انٹرنیشنل کی سب سے کم بولی کی منظوری دیدی، پی ٹی ای/ کارگل ایگروفوڈز پاکستان کو 1 لاکھ دس ہزارمیٹرک ٹن گندم439.40 ڈالرفی ٹن خریداری کی منظوری دیدی گئی۔

اجلاس میں وزات قومی غذائی تحفظ وتحقیق کی جانب سے عالمی ادارہ خوراک (ڈبلیوایف پی) کے آپریشنز، پرچیز وریزرویشن کے ضمن میں افغانستان کیلئے ایک لاکھ 20 ہزارمیٹرک ٹن گندم کی خریداری سے متعلق سمری پیش کی گئی، افغانستان میں زمینی صورتحال کے تناظرمیں انسانی ہمدردی کی بنیادپرای سی سی نے پاسکو کے درآمدی سٹاک سے آخری درآمدی قیمت پرافغانستان کیلئے 1 لاکھ 20 ہزارمیٹرک ٹن گندم کی خریداری کی منظوری دیدی گئی،فراہم کردہ گندم کی رقم اورحادثہ کی صورت میں لاگت امریکی ڈالروں میں وصول کی جائیگی، اس گندم کی پسائی مقامی طورپر فلورملز میں ہوگی اوربعدازاں برآمد میں نرمی کی صورت میں یہ افغانستان فراہم کی جائیگی۔

اجلاس میں وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کی جانب سے مویشیوں میں لمپی سکن بیماری کے ظہورکے حوالہ سے قومی ڈیزیز ایمرجنسی قراردینے سے متعلق ایک سمری پیش کی گئی، ای سی سی نے تفصیلی جائزہ کے بعد وزارت کو این ڈی ایم اے کے صوبائی سیکرٹریٹس کے ساتھ اجلاس منعقد کرنے اوراس کے نتیجہ میں کاسٹ شئیرنگ پلان تیارکرنے کی ہدایت کی۔اجلاس میں 19 مئی کو بعض اشیا کی درآمدات پرپابندی کے بعد ان اشیا کی پاکستان میں پہنچنے والی کنسائنمنٹس کو ریلیز کرنے سے متعلق وزارت تجارت کی سمری پیش کی گئی، ہارڈ شپ کیسزکو حل کرنے کرنے کیلئے ای سی سی نے صرف ایک مرتبہ بندرگاہوں پرپھنسی کنسائنمنٹس کوریلیزکرنے کی خصوصی اجازت دیدی۔اس کااطلاق پہنچنے والی ان کنسائنمنس پرہوگا جو 30 جون سے پہلے پاکستان کی بندرگاہوں پرپہنچ چکی ہے۔

اجلاس میں وزارت تجارت کی جانب سے برآمدی پالیسی آرڈر2022 کے مطابق ٹمبر/ لکڑی کی درآمدسے متعلق بعض شرائط کومعطل کرنے سے متعلق سمری پیش کی گئی، درآمدکنندگان کے ہارڈشپ کیسز کے تناظرمیں ای سی سی نے فیصلہ کیاکہ ایچ ایس کوڈز 4401 سے لیکر4409 تک اشیا کی درآمد31 اگست 2022 تک معطل رہیگی۔ اجلاس میں وزارت تجارت کی جانب سے ایک سال کی مدت کیلئے افغانستان سے پاکستانی روپیہ میں بعض اشیا کی درآمدات کے حوالہ سے امپورٹ پالیسی آرڈرکے پیراگراف(1)3 میں ترمیم سے متعلق سمری پیش کی گئی،ای سی سی نے سمری کی منظوری دیدی،

اجلاس میں وزارت صنعت وپیداوارکی جانب سے وزیراعظم ریلیف پیکج 2020 کے تحت خیبرپختونخوامیں سستا آٹا اقدام کوجاری رکھنے اورملک بھرمیں یوٹیلیٹی سٹورز کے نیٹ ورک میں توسیع میں سے متعلق سمری پیش کی گئی۔ ای سی سی نے 5 ضروری اشیا ء پرسبسڈی دینے کی منظوری دیتے ہوئے وزارت صنعت وپیداوارکو مالی گنجائش کے مطابق سبسڈی پروگرام کے حوالہ سے قابل عمل منصوبہ مرتب کرنے کی ہدایت کی۔

اجلاس میں نیکسٹ جنریشن موبائل سپیکٹرم کی نیلامی کیلئے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی سمری کی منظوری بھی دی گئی، اس حوالہ سے کمیٹی کی صدارت وفاقی وزیرخزانہکریں گے۔ اجلاس میں بیرونی قرضہ کی ادائیگی کی مدمیں وزارت اقتصادی امورکیلئے 193.006 ارب روپے کی ضمنی گرانٹ کی منظوری بھی دی گئی۔