کاروباری ماحول کو بہتر بنانے اور نجی شعبے کی ترقی و حوصلہ افزائی کے لیے وسیع پیمانے پر اقدامات کئے جارہے ہیں، وفاقی وزیراقتصادی امورعمرایوب خان کی آئی ایف سی کے اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات میں گفتگو

اسلام آباد۔10دسمبر (اے پی پی):وفاقی وزیراقتصادی امورعمرایوب خان نے کہاہے کہ حکومت ملک میں کاروباری ماحول کو بہتر بنانے اور نجی شعبے کی ترقی اور حوصلہ افزائی کے لیے وسیع پیمانے پر اقدامات کر رہی ہے، ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو کاروبار کرنے میں آسانی سمیت مختلف مراعات اور پالیسی اصلاحات کے ساتھ سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ انہوں نے یہ بات بین الاقوامی مالیاتی کارپوریشن کے ایک اعلیٰ سطح کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ آئی ایف سی کی سینئر نائب صدر (آپریشنز) سٹیفنی وان فریڈبرگ نے وفد کی قیادت کی۔۔

اقتصادی امور کے وزیر نے پاکستان میں کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے آئی ایف سی کے عزم اور مسلسل حمایت کو سراہا۔ انہوں نے کہاکہ آئی ایف سی پاکستان میں 47 کمپنیوں کو 1.2 بلین امریکی ڈالر کی معاونت فراہم کر رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت ملک میں کاروباری ماحول کو بہتروسازگار بنانے اور نجی شعبے کی ترقی و حوصلہ افزائی کے لیے وسیع پیمانے پر اصلاحاتی اقدامات کر رہی ہے۔

حکومت ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو کاروبار کرنے میں آسانی سمیت مختلف مراعات اور پالیسی اصلاحات کے ساتھ سہولیات فراہم کر رہی ہے۔ سٹیفنی وان فریڈبرگ نے سرمایہ کاری کے ماحول کو بہتر بنانے،کاروبار کرنے میں آسانی اور عالمی مالیاتی اہداف کے حصول میں حکومت پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی ۔ انہوں نے کہاکہ آئی ایف سی پاکستان میں بنیادی ڈھانچہ، قدرتی وسائل، مینوفیکچرنگ اور زرعی کاروبار میں معاونت فراہم کررہاہے۔

آئی ایف سی مالیات کو بڑھانے، سرمایہ کاری کے ماحول کو بہتر بنانے، بجلی پیداکرنے والے اداروں کے مسائل کے حل اورماحولیاتی و سماجی مسائل کے دیرپا اورپائیدار حل کے لیے مشاورتی خدمات بھی فراہم کر رہا ہے۔وفاقی وزیرنے آئی ایف سی کو ملک میں اپنے آپریشنز کو بڑھانے کے لیے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہاکہ تعلیم، صحت، پینے کے صاف پانی اور صفائی سمیت بنیادی خدمات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہیں۔

حکومت خاص طور پر پسماندہ اور دور دراز علاقوں کی سماجی و اقتصادی ترقی پر توجہ دے رہی ہے۔ حکومت بنیادی ڈھانچہ اور سماجی شعبے میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری سے فائدہ اٹھانے کے لیے جدید فنانسنگ ماڈلز کی حوصلہ افزائی بھی کر رہی ہے۔دریں اثنا وفاقی وزیرسے گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ خالد خورشید خان نے ملاقات کی۔ ملاقات میں گلگت بلتستان کی ترقی کے لیے ترجیحی شعبوں اور جاری ترقیاتی اقدامات پر تبادلہ خیال ہوا۔

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے وفاقی وزیرکو گلگت بلتستان کی حکومت کی جانب سے کیے گئے مختلف اقدامات اور ان کی مستقبل کی ضروریات اور ترجیحی شعبوں سے آگاہ کیا۔ ملاقات میں گلگت بلتستان میں جدید ترین ٹیکنیکل ٹریننگ یونیورسٹی کے قیام پر اتفاق کیا گیا۔ حکومت گلگت بلتستان یونیورسٹی کی تعمیر کے لیے 800 سے لیکرایک ہزارکنال اراضی فراہم کرے گی۔

ملاقات میں وزیراعلیٰ نے سڑکوں اور صحت کے شعبے میں انفراسٹرکچر کی اپ گریڈیشن، بجلی کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کے نظام میں بہتری، صحت کی سہولیات کی توسیع اور سرکاری شعبہ کی استعداد کار بڑھانے کی بھی درخواست کی آزاد جموں و کشمیر کے ذریعے پنجاب اور گلگت بلتستان کے درمیان رابطے کے لیے متبادل روڈ نیٹ ورک تیار کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جس سے نہ صرف سفر کے وقت اور فاصلے میں نمایاں کمی آئے گی بلکہ سیاحت اور خطے میں اقتصادی سرگرمیوں کو بھی فروغ ملے گا۔

انہوں نے وفاقی وزیرکودورہ گلگت کی دعوت دی۔ اجلا میں فیصلہ کیا گیا کہ اقتصادی امور ڈویژن گلگت بلتستان کے لیے غیر ملکی تکنیکی اور مالی امداد تلاش کرنے کے لیے اگلے سال کے آغاز میں دو طرفہ اور کثیر جہتی ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ ڈونرز کانفرنس منعقد کرے گا۔